ایران نے ملک میں مقیم افغان شہریوں کو کرونا وائرس کی صورت میں علاج کی مفت سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ ایران میں موجود افغان شہریوں کے علاج کا خرچ ایرانی حکومت برداشت کرے گی۔
افغانستان کے صدارتی آفس اور ایرانی وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ جواد ظریف نے منگل کو افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔
گفتگو کے دوران کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کے علاوہ افغانستان کی سیاسی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان کے مطابق صدر غنی اور ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وبائی مرض کی روک تھام کے لیے علاقائی تعاون اورایران سے افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق معاملات پر بھی مشاورت کی۔
بیان میں کہا گیا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے صدر اشرف غنی کو یقین دلایا کہ ایران میں مقیم افغان شہریوں کی ایران بھرپور دیکھ بھال کرے گا۔
ایران میں کرونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد 60 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ اب تک 3872 افراد اس وبا کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ افغانستان میں اب تک 423 افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان میں سے 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادھرعبداللہ عبدللہ نے بھی ایک ٹوئٹ میں ایرانی وزیر خارجہ سے ہونے والے رابطے کی تصدیق کی ہے۔
گفتگو کے دوران جواد ظریف نے افغانستان میں آئینی بنیادوں کے مطابق سیاسی ڈھانچہ تشکیل دینے اور ملک میں امن و مصالحت پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران، ا فغانستان میں ایسے امن عمل کی حمایت کرتا ہے جو اٖفغانستان کے آئین کے تحت ہو اور جس میں افغانستان کے تمام سیاسی دھڑے شامل ہوں۔