اس کوشش میں شام اور عراق میں ایران کی مداخلت کے حق میں رائے عامہ ہموار کی جائے، ایران کے سال نو، ’نوروز‘ کی مناسبت سے ملک میں سرکاری تحویل میں کام کرنے والا ٹیلی ویژن ایک ’منی سیریز‘ نشر کرے گا، جس میں اِن ملکوں میں داعش کے خلاف کی گئی لڑائی کو ثنا خوانی کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔
چودہ اقساط پر مشتمل کمیڈی سیریل ’پایتخت۔5‘ دو ہفتوں تک نشر کی جاتی رہے گی، چونکہ ایران میں روایتی طور پر نوروز کی خوشیاں دو ہفتون تک جاری رہتی ہیں۔
یہ ’فیملی پیروڈی شو‘ ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن چینل ’آئی آر آئی بی۔1‘ پر نشر کی جائے گی۔
شو کے ڈائرکٹر، سروز مقدم نے کہا ہے کہ ’’سنیما گرافک اسپیشل افیکٹس سے مزین اس کاوش میں، جس میں خطے کے حالیہ تنازعات کو دکھایا جائے گا، جگمگاتے معروف ستارے پیروڈی کے انداز میں ایرانی خاندان کے رہن سہن کو اجاگر کریں گے‘‘۔
کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ فلموں اور ٹیلی ویژن شوز میں کام کرنے والے مشہور کیریٹرز اور اداکاروں کو سامنے لا کر ایک سیاسی ایجنڈا کو فروغ دیا جائے گا، جو 1979ء کے ایرانی انقلاب کی ابتدا سے لے کر ایرانی حکام کا ایک پسندیدہ حربہ رہا ہے۔
برطانیہ میں رہنے والے ایرانی فلم ساز، ماجد بہشتی کے بقول ’’سرکاری تحویل میں کام کرنے والا ٹیلی ویژن براہ راست یا بلا واسطہ مصنفین، ڈائریکٹروں اور اداکاروں کو قائل کرنے کے مختلف طریقے استعمال کرتا ہے، تاکہ سیاسی پروپیگنڈا کا حصہ بنا جائے‘‘۔
’نوروز‘ کے شوز کی وسیع پیمانے پر پزیرائی ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تعطیل کے دوران نشر کیے جانے والے پروگرام عام طور پر لوگ زیادہ دیکھتے ہیں۔