ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے متعدد ہتھیار لے کر دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے ایک نئے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
ہفتہ کو ایران کے سرکاری میڈیا نے اس تجربے کی خبر دی لیکن اس کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
اس میزائل کی پہلی بار جمعہ کو ایران کے پاسداران انقلاب نے عسکری پریڈ کے دوران رونمائی کی گئی تھی اور بتایا گیا تھا کہ یہ جنوری میں تیار کر لیا گیا تھا۔
اس نئے میزائل کا نام خرمشہر ہے اور ہفتہ کو سرکاری ٹی وی پر اس کے تجربے کے مناظر بھی دکھائے گئے۔
میزائل تجربے کی خبر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ چھ عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ ہی ٹرمپ نے ایک مسودہ قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے تناظر میں نئی پابندیوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔
جوہری معاہدہ ختم کرنے کی ٹرمپ کی دھمکی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو دفاعی مقاصد کے لیے اپنے میزائل پروگرام کو فروغ دینے کا حق ہے۔
جمعہ کو تہران میں عسکری پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنی عسکری صلاحتیوں کو فروغ دینے کا عمل جاری رکھے گا۔