ایران کے پاسدارن انقلاب نے جمعہ کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان کے جنرل شام کے علاقے حلب میں ہلاک ہوگئے۔
بیان کے مطابق جنرل حسین ہمدانی شدت پسند گروپ داعش کے جنگجوؤں کے خلاف برسرپیکار شام کی فوجی کی مشاورت کے وہاں موجود تھے اور ان کی ہلاکت کا واقعہ بدھ کو پیش آیا۔
بیان میں جنرل کی ہلاکت کی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب شام کے اس حصے میں شدت پسند گروپ داعش نے اچانک حملوں کا سلسلہ تیز کیا ہے جب کہ ملک کے وسطی علاقوں میں بھی فضائی کارروائیاں کی ہیں۔
ایران شام کا قریبی اتحادی ہے اور وہاں چار سال سے جاری خانہ جنگی کے دوران وہ اس ملک کو عسکری اور اقتصادی امداد فراہم کرتا رہا ہے۔
جنرل ہمدانی کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ 1980 کی دہائی میں ایران، عراق جنگ میں حصہ لے چکے تھے اور انھیں 2005ء میں ایلیٹ فورسز کا نائب سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔
ایران شام میں اپنے فوجیوں کی موجودگی سے انکار کرتا رہا ہے لیکن بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" نے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں شام کے مغربی اور شمال مغربی علاقوں میں لڑائی میں حصہ لینے کے لیے سیکڑوں کی تعداد میں ایرانی فوجی یہاں پہنچے تھے۔