عراق میں اتوار کو خودکش بم دھماکے میں کم ازکم 15 افراد ہلاک ہوگئے جن میں اکثریت بچوں کی تھی۔
شام کی سرحد کے قریب واقع گاؤں قباط میں حکام کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک لے کر ایک اسکول کے گراؤنڈ میں گھس آیا اور وہاں بارودی مواد میں دھماکا کردیا۔
ہلاک ہونے والوں میں 14 بچے اور ان کا ایک استاد شامل ہے۔
ایک روز قبل بھی عراق میں شیعہ زائرین پر ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں کم ازکم 65 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
شدت پسندوں کی طرف سے حالیہ مہینوں میں ریستورانوں، عوامی مقامات بشمول مساجد، مصروف بازاروں اور جنازوں پر ہلاکت خیز حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عراق میں 2008ء سے بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے باعث مبصرین بارہا ان خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ملک سنی، شیعہ خانہ جنگی کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
شام کی سرحد کے قریب واقع گاؤں قباط میں حکام کے مطابق حملہ آور نے بارود سے بھرا ٹرک لے کر ایک اسکول کے گراؤنڈ میں گھس آیا اور وہاں بارودی مواد میں دھماکا کردیا۔
ہلاک ہونے والوں میں 14 بچے اور ان کا ایک استاد شامل ہے۔
ایک روز قبل بھی عراق میں شیعہ زائرین پر ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں کم ازکم 65 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
شدت پسندوں کی طرف سے حالیہ مہینوں میں ریستورانوں، عوامی مقامات بشمول مساجد، مصروف بازاروں اور جنازوں پر ہلاکت خیز حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
عراق میں 2008ء سے بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے باعث مبصرین بارہا ان خدشات کا اظہار کرتے رہے ہیں کہ ملک سنی، شیعہ خانہ جنگی کی طرف بڑھ سکتا ہے۔