رسائی کے لنکس

موصل کی جنگ، دس ہزار سے زیادہ لوگوں کی منتقلی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسپشل فورسز کے میجر جنرل حیدر فاضل کے مطابق طوب زاوا اور بعض دیگر دیہاتوں سے لوگوں کو حفاظت کے پیش نظر خازر کے علاقے میں قائم کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔

عراق کے شہر موصل کو داعش کے شدت پسندوں سے آزاد کروانے کے لیے فورسز کی پیش قدمی جاری ہے اور حکام کے مطابق عراقی اسپیشل فورسز نے دس ہزار سے زائد افراد کو اگلے مورچوں کے قریب واقع علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں داعش کے جنگجو مقامی لوگوں کو ایذیتیں دیتے رہے ہیں۔

اسپشل فورسز کے میجر جنرل حیدر فاضل کے مطابق طوب زاوا اور بعض دیگر دیہاتوں سے لوگوں کو حفاظت کے پیش نظر خازر کے علاقے میں قائم کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔

پناہ گزینوں کے بین الاقوامی ادارے "آئی او ایم" کے مطابق 17 اکتوبر سے موصل کے لیے شروع ہونے والی لڑائی کے بعد سے اب تک 8940 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے پچھلے ہفتے خبردار کیا تھا کہ اس جنگ کے نتیجے میں دو لاکھ افراد بے گھر ہوسکتے ہیں۔

شہر کے مشرق میں داعش سے خالی کروائے گئے علاقوں میں اسپیشل فورسز چھان بین کی کارروائیاں کر رہی ہیں اور یہیں انھیں ایک وسیع سرنگ بھی ملی ہے جس کے بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ داعش موٹرسائیکلوں کے ذریعے اپنے جنگجوؤں کو منتقل کرنے کے لیے یہ سرنگ استعمال کرتے رہے ہیں۔

عراقی فورسز مختلف اطراف سے موصل کی طرف پیش قدمی کر رہی ہیں اور اس میں فوجیوں، کرد فورسز اور سنی ملیشیا سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں سمیت ہزاروں لوگ شامل ہیں۔

داعش کے خلاف اس کارروائی میں امریکہ کی زیر قیادت اتحادیوں کی طرف سے فضائی حملوں کی صورت بھی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

داعش نے اس آپریشن کے پیش نظر اپنی حکمت عملی کے طور پر عراق کے مختلف علاقوں پر بھی حملے کیے ہیں لیکن وہاں بھی انھیں فورسز کی طرف سے سخت ردعمل ملا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزین "یو این ایچ سی آر" نے منگل کو بتایا کہ بظاہر داعش نے حالیہ دنوں میں موصل کے قریب لوگوں کو مختلف واقعات میں ایذیتیں دیں اور ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئیں کہ بعض لوگوں کو جاسوسی کے الزام میں قتل بھی کیا۔

’یو این ایچ سی آر‘ کے ایک ترجمان روپرٹ کولویل نے صحافیوں کو بتایا کہ عراقی فورسز کو موصل کے جنوب میں 35 کلومیٹر دور واقع ایک گاؤں سے 70 ایسے افراد کی لاشیں ملیں جنہیں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں ایسے مزید واقعات کی اطلاعات سامنے آ سکتی ہیں۔

XS
SM
MD
LG