عراق کی فورسز نے کہا ہے کہ انھوں نے بغداد کے جنوب میں دولت اسلامیہ کے شدت پسندوں سے شدید لڑائی کے بعد ایک اہم علاقے کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
وزیراعظم حیدر العبادی کے مطابق جرف الصخر کا قبضہ شدت پسندوں سے لے لیا گیا ہے۔
سنی شدت پسند گروپ دولت اسلامیہ نے بغداد پر قبضے کی دھمکی دے رکھی ہے اور ان کے تسلط سے کسی بھی علاقے کا قبضہ فورسز کے پاس چلے جانا ان کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے۔
عراقی فورسز کو شدت پسندوں کے خلاف امریکہ کی زیر قیادت اتحادی ممالک کی فضائیہ کی مدد بھی حاصل ہے۔
ادھر کرد ملیشیا کے جنگجووں کا کہنا ہے کہ انھوں نے بھی دولت اسلامیہ کے ساتھ لڑائی کے بعد عراق کے ایک شمالی قصبے سے انھیں نکال باہر کیا ہے۔
کرد انٹیلی جنس حکام کا کہنا تھا کہ پیشمرگ کہلانے والے جنگجووں نے زومار اور اس کے گرد و نواح کے بعض دیہاتوں کا قبضہ حاصل کر لیا ہے۔ یہاں دولت اسلامیہ کے اہداف کو امریکہ کی زیر قیادت فضائی کارروائیوں میں نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
امریکی سنٹرل کمانڈر کے مطابق اتحادی لڑاکا طیاروں نے جمعہ اور ہفتہ کو عراق میں دولت اسلامیہ کے خلاف 22 فضائی کارروائیاں کیں۔ ان میں موصل ڈیم کے قریب فلوجہ، شمالی شہر بیجی میں اہداف کو نشانہ بنایا۔
حکام کے بقول امریکی لڑاکا طیاروں نے شام کے سرحدی شہر کوبانی میں دولت اسلامیہ کے گولہ بارود کو بھی تباہ کیا۔
کرد جنگجو کوبانی جسے عین العرب بھی کہا جاتا ہے، کو شدت پسندوں کے قبضے سے بچانے کے لیے ایک ماہ سے زائد عرصے سے برسرپیکار ہیں۔ شدت پسندوں نے اس کا محاصرہ کر رکھا ہے۔