عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے جمعے کے روز کہا ہے کہ کُرد علاقے کی جانب جانے والی یا اڑان بھرنے والی پروازوں پر لگنی والی پابندی کا مقصد کُرد عوام کو ’’فاقہ کشی سے دوچار کرنا‘‘ نہیں ہے۔
جمعے کے روز مقامی وقت کے مطابق، چھ بجے شام سے خطے کی تمام بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت منسوخ ہو جائے گی؛ جو اقدام اس ہفتے کُرد آزادی کے ریفرنڈم کی پاداش میں کیا جا رہا ہے، جس کے حق میں 92 سے زائد ووٹ پڑے۔
انسانی ہمدردی کے کام سے وابستہ کارکنان کا کہنا ہے کہ پروازوں کی منسوخی علاقے کے مہاجرین اور بے دخل افراد پر مشتمل 16 لاکھ آبادی کی زندگی کو ’’براہ راست‘‘ متاثر کرے گی۔
حالانکہ، عبادی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ ’’کُرد علاقے کی فضائی حدود اور بندرگاہوں پر مرکزی حکومت کے کنٹرول کا یہ مقصد نہیں ہے کہ خطے کے شہریوں کو فاقہ کشی کا شکار کرنا، علاقے کو محصور کرنا یا اُنھیں فراہم ہونے والی رسد کو روکنا نہیں ہے، جیسا کہ کُردستان کے علاقے کے چند اہل کاروں نے الزام لگایا ہے‘‘۔