رسائی کے لنکس

’’ہماری سرزمین کہیں میدان جنگ نہ بن جائے‘‘


عراقی عوام پر خوف طاری ہے کہ ان کی سرزمین امریکہ اور ایران کے درمیان جنگ کا میدان نہ بن جائے۔

یہ بات عراق کے شمالی شہر کرکوک کے کیتھولک آرک بشپ یوسف ٹھومس میرکس نے کہی۔ انھوں نے کہا کہ عراقی عوام چاہتے ہیں کہ امریکہ اور ایران میزائلوں کی لڑائی سے باز رہیں اور مکالمے کا آغاز کریں۔

میرکس نے امید ظاہر کی کہ بدلہ لینے کا معاملہ یہیں رک جائے۔ انھوں نے کہا کہ کل کی تقاریر میں بدلے کا ذکر اذکار تھا۔ پانچ روز تک ہم بدلہ لینے کی باتیں سنتے رہے۔ اب آگے بڑھنا چاہیے۔ آئیے مذاکرات کریں۔ ہم نے بہت جنگیں دیکھ لیں۔ جب سے میں پیدا ہوا ہوں، میں نے لڑائیاں، بغاوت اور بدلے کی روداد دیکھی ہے۔ امن کی بات کوئی نہیں کرتا۔ اس سے ہمارا ملک مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔

آرک بشپ کے مطابق عراقی عوام چاہتے ہیں کہ سیاسی اور فوجی قائدین عام آدمی کی بات سنیں۔ اپنے ملک کی سخت بے روزگاری اور نچلی سطح کے مسائل حل کیے جائیں۔ ایسے اقدامات کیے جائیں کہ عراقی عوام فرقہ ورانہ اور نسلی بنیادوں پر نہ بٹے رہیں۔

انھوں نے کہا کہ وہ اور دوسرے عام لوگ سمجھتے ہیں کہ حالیہ عرصے میں عراق کی سرزمین پر ایران اور امریکہ کے فوجی اقدامات سے عدم استحکام بڑھا ہے جبکہ ملک کو داعش کی دہشت گردی اور فرقہ ورانہ تنازعے سے پہلے ہی ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

بغداد اور جنوبی علاقے میں حالیہ مظاہروں میں لوگ ملک میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

میرکس نے کہا کہ عوام ہر قسم کی مشکلات اور لڑائی سے بیزار ہوچکے ہیں۔ کوئی نہیں چاہتا کہ یہ صورت حال مزید جاری رہے۔

XS
SM
MD
LG