رسائی کے لنکس

شام کی سرحد پر 'داعش' کا خودکش حملہ، 20 ہلاک


شام اور ترکی کا سرحدی علاقہ (فائل فوٹو)
شام اور ترکی کا سرحدی علاقہ (فائل فوٹو)

بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں باغیوں کے زیر قبضہ شہر حلب سے تعلق رکھنے والے عدلیہ کے ایک اعلیٰ جج بھی شامل ہیں۔

شدت پسند تنظیم نے شام اور ترکی کی سرحد پر ہونے والے اس ایک بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت شام میں ترکی کے حمایت یافتہ حزب مخالف کے جنگجو کی تھی۔

اطمہ نامی گاؤں کے قریب خود کش کار بم حملے میں باغیوں کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

شام کی صورتحال پر نظر رکھنے والی تنظیم "سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" نے مرنے والوں کی تعداد 21 بتائی ہے۔

داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ انٹرنیٹ پر جاری ایک بیان میں کیا۔

بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں باغیوں کے زیر قبضہ شہر حلب سے تعلق رکھنے والے عدلیہ کے ایک اعلیٰ جج بھی شامل ہیں۔

ایک عینی شاہد نے بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی "روئٹرز" کو بتایا کہ دھماکے میں مرنے والوں کا تعلق "فیلق الشام" نامی گروپ سے تھا جو کہ داعش کے خلاف ترک فوجیوں کے شانہ بشانہ لڑ رہا ہے۔

ترکی کی طرف سے داعش کے خلاف کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں جس کی وجہ سے یہ شدت پسند گروپ ترکی میں ہونے والے کئی ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔

XS
SM
MD
LG