شدت پسند گروپ داعش نے شام کے شہر پالمیرا میں واقع ایک قدیم عبادت گاہ کے ایک اور حصے کو تباہ کر دیا ہے۔
برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ’سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے اتوار کو وسطی صحرائی شہر میں رومن دور میں تعمیر ہونے والے' بیل' کے مندر کو نشانہ بنایا ہے۔
پالمیرا میں داعش کے ہاتھوں نشانہ بننے والا یہ دوسرا مندر ہے۔ داعش عسکریت پسند گروہ نے 25 اگست کو 'بال شامین' کے مندر میں دھماکہ خیز مواد نصب کر کے اسے تباہ کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے یونیسکو نے شام کے متنوع ثقافتی ورثے کو تباہ کرنے کی اس کارروائی کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیل کے مندر کو پہنچے والے نقصان کے بارے میں ابھی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
سرگرم کارکنوں نے بھی سماجی رابطے کے ویب سائٹس پر مندر پر ہونے والی تباہی کی اطلاع دی ہے، جو پالمیرا شہر کی ایک اہم عمارت ہے۔
اس سال مئی میں داعش نے ایک اچانک حملے کے دوران پالمیرا کا قبضہ سرکاری فوجوں سے چھین لیا تھا۔ سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ شہر کے مواصلاتی رابطے داعش کے کنٹرول میں ہیں۔
داعش نے اپنے زیر قبضہ عراق اور شام کے علاقوں میں نام نہاد خلافت کا اعلان کیا ہے۔ داعش تواتر کے ساتھ قدیم مقبروں اور عمارتو ں کو تباہ کر رہی ہے جبکہ یہ تنطیم بڑے پیمانے پر لوگوں کو قتل بھی کر رہی ہے۔
شام کے نوادرات کے امور کے سربراہ کے مطابق عسکریت پسند تنظیم نے اس ماہ ایک معمر شامی ماہر آثار قدیمہ کا سر قلم کر دیا تھا جو گزشتہ چالیس سالوں سے پالمیرا کے کھنڈرات کی دیکھ بھال کرتا آرہا تھا۔