یمن کے جنوب مشرقی ساحلی شہر مکلا میں پولیس بھرتیوں کے ایک مرکز کے باہر قطار میں کھڑے ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس سے کم از کم 25 افراد مارے گئے اور 60 دیگر زخمی ہو گئے۔
طبی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو مقامی اسپتال لے جایا گیا۔
داعش نے انٹرنیٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جو مکلا میں ایک ہفتے کے دوران ہونے والا دوسرا دھماکا ہے۔
مکلا کو عموماً داعشں کی حریف تنظیم القاعدہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
یمن کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت نے گزشتہ ماہ مکلا کو القاعدہ کے قبضے سے چھڑا لیا تھا جس نے ایک سال تک اس پر اپنا تسلط برقرار رکھا۔
جمعرات کو داعش نے ایک بحری کیمپ پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی جس میں 10 فوجی مارے گئے جبکہ 15 زخمی ہو گئے تھے۔
خانہ جنگی کا شکار یمن کے دارالحکومت صنعا پر حوثی باغیوں نے ستمبر 2014 میں قبضہ کر لیا تھا اور گزشتہ سال مارچ میں ملک کے جنوب کی طرف پیش قدمی شروع کی تھی جس کے بعد عالمی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے صدر عبد ربو منصور ہادی سعودی عرب فرار ہو گئے تھے۔
سعودی عرب نے اس کے حواب میں یمن میں فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا جو اب تک جاری ہیں۔