عراق اور شام کےوسیع رقبے پر قابض شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے اپنے زیرِ قبضہ علاقوں میں الگ کرنسی متعارف کرانے کا عندیہ دیا ہے۔
شدت پسند تنظیم کی جانب سے جمعے کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'دولتِ اسلامیہ' اپنا "اسلامی دینار" جاری کرے گی جو "خلافت" کی سرکاری کرنسی ہوگا۔
بیان کے مطابق "خلافت" کی جانب سے جاری کیے جانے والے سونے، چاندی اور کانسی کے سکے "اس ظالمانہ کرنسی کے نظام کی جگہ لیں گے جو مسلمانوں کا استحصال کر رہا ہے"۔
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ دولتِ اسلامیہ کی جانب سے اعلان کردہ یہ متبادل کرنسی کب اور کہاں متعارف کرائی جائے گی۔
یاد رہے کہ رواں سال عراق اور شام کے وسیع رقبے پر قبضہ کرنے کے بعد دولتِ اسلامیہ نے اپنے زیرِقبضہ علاقے میں "اسلامی خلافت" کےقیام کا اعلان کرتے ہوئے اپنے سربراہ ابو بکر البغدادی کو "خلیفہ" مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔