وزیر اعظم نواز شریف نے پیر کو کہا کہ اسلام مردوں اور عورتوں کو برابر حقوق دیتا ہے۔ یہ بات انہوں نے پیر کو شرمین عبید چنائے کی آسکر کے لیے نامزد کی گئی فلم ’اے گرل ان دی ریور‘ کی وزیراعظم ہاؤس میں تقریب رونمائی میں کہی۔
یہ فلم ایک ایسی لڑکی کی زندگی پر مبنی ہے جس کے والد نے اپنی پسند سے شادی کرنے پر اس کے چہرے پر گولی مار کر اُسے دریا میں پھینک دیا تھا مگر وہ زندہ بچ گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’’شرمین پاکستان کی قابل فخر بیٹی ہے اور عورتوں کے حقوق کے لیے جنگ ہمیشہ سے ہی مشکل رہی ہے مگر عورتوں پر جبر کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔‘‘
شرمین عبید چنائے نے اپنی تقریر میں اسلام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام عورتوں پر تشدد کی حوصلہ شکنی کرتا ہے اور عورت کو غیرت کے نام پر قتل کرنے میں کوئی غیرت نہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی مذہب عورتوں کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ عورتوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ترجیح ہے اور وہ غیرت کے نام پر قتل کو روکنے کے لیے قانون سازی کے علاوہ انتظامی اقدامات کریں گے۔
فلم کی تقریب رونمائی کے موقع پر متعدد وزرا، انسانی حقوق کے کارکنوں اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔
شرمین عبید چنائے نے تیزاب سے حملوں کا شکار عورتوں کے موضوع پر بنائی گئی اپنی فلم ’سیونگ فیس‘ کے لیے 2012 میں آسکر انعام جیتا تھا۔
گزشتہ ہفتے انہوں نے وزیراعظم سے ان کے دفتر میں ملاقات کی تھی جس میں وزیر اعظم نے اس روایت کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔