مشرقِ وسطیٰ میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ (داعش) نے نائجیریا کے دہشت گرد گروہ 'بوکو حرام' کا اعلانِ وفاداری قبول کرلیا ہے۔
داعش کے ایک ترجمان نے جمعے کو جاری کیے جانے والے آڈیو بیان میں 'بوکو حرام' کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کے نتیجے میں دولتِ اسلامیہ کی جانب سے قائم کردہ "خلافت" کا دائرہ مغربی افریقہ تک وسیع ہوگیا ہے۔
ابو محمد العدنانی نامی ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ "خلیفہ حفظہ اللہ نے سنی بھائیوں کی بیعت کو قبول کرلیا ہے۔ اس اقدام پر ہم مغربی افریقہ سے تعلق رکھنے والے اپنے مسلمان اور مجاہد بھائیوں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔"
بوکو حرام کے سربراہ ابو بکر شیخو نے گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو میں داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کو "خلیفہ تسلیم کرنے اور اس کی اطاعت" کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ اس نئے انتظام کے بعد دونوں شدت پسند تنظیموں کے درمیان رابطوں اور تعلق کی نوعیت کیا ہوگی۔
دنیا بھر میں سرگرم کئی اور مسلمان شدت پسند تنظیمیں بھی ابو بکر البغدادی کی اطاعت کرنے کا اعلان کرچکی ہیں جس نے گزشتہ سال عراق اور شام کے وسیع رقبے پر قبضہ کرنے کے بعد خود کو خلیفہ قرار دے دیا تھا۔
رواں ہفتے نائجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن نے 'وائس آف امریکہ' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بوکو حرام کے جنگجو مشرقِ وسطیٰ میں موجود داعش کے کیمپوں میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے ان ممالک کے نام بتانے سے انکار کردیا تھا جہاں ان کے بقول داعش کے جنگجو بوکو حرام کے شدت پسندوں کو تربیت دے رہے ہیں۔