شدت پسند گروپ داعش نے دمشق کے جنوب مغرب میں جمعہ کو گر کر تباہ ہونے والے شامی لڑاکا طیارے کے پائلٹ کو تحویل میں لینے کا بتایا ہے۔
شدت پسندوں سے وابستہ ایک نیوز ایجنسی "آماق" کے مطابق "پائلٹ کا نام اعظم عید ہے اور اس کا تعلق حما سے ہے۔ لڑاکا طیارے سے پیراشوٹ کے ذریعے نکلنے والے اس پائلٹ کو پکڑ لیا گیا ہے۔"
ایجنسی نے ایک وڈیو بھی جاری کی ہے جس میں بظاہر تباہ شدہ مگ-23 طیارے کا ملبہ دکھایا جا رہا ہے اور اس کے بقول جہاز کو طیارہ شکن ہتھیاروں سے مار گرایا گیا۔
اس میں جلتے ہوئے طیارے کے ایک ایسے حصے کو بھی دیکھا جا سکتا ہے جس پر شام کا پرچم بنا ہوا ہے جب کہ اس کے قریب داعش کے جنگجوؤں کھڑے ہیں۔
شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والی تنظیم "سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" نے تصدیق کی ہے کہ شام کا ایک جنگی طیارہ داعش کے زیر قبضہ علاقے پر سے پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا۔
لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا طیارے کو نشانہ بنا کر گرایا گیا یا نہیں اور اس کے پائلٹ کے بارے میں کیا تفصیلات ہیں۔
شام کی حکومت نے بھی داعش کی طرف سے طیارے کو مار گرائے جانے اور پائلٹ کو گرفتار کرنے کے دعوے پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔