اسرائیل کی فوج کی طرف سے تین لاپتا لڑکوں کی تلاش کے لیے کی جانے والی کاررائیوں کے دوران مغربی کنارے میں ایک جھڑپ میں ایک فلسطینی لڑکا ہلاک ہوگیا ہے۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ 15 سالہ محمد داؤدین کے سینے میں گولی لگی اور یہ واقعہ منقسم شہر الخلیل کے قریب دورا نامی گاؤں میں پیش آیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق فوجی اہلکار چھاپہ مار کارروائیوں میں مصروف تھے کہ فلسطینی لڑکوں کے ایک گروپ نے ان پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں فوجیوں کو گولی چلانا پڑی۔
قلندیا نامی علاقے میں ایک مہاجر کیمپ میں بھی اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تین فلسطینی زخمی ہوگئے حکام کے بقول یہاں بھی پہلے فوجیوں پر پتھراؤ ہوا تھا۔
لاپتا لڑکوں میں دو کم عمر ہیں اور ان کی تلاش کی کارروائیوں کے دوران مغربی کنارے سے 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
یہ لڑکے گزشتہ ہفتے لاپتا ہو گئے تھے اور شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انھیں حماس نے اغوا کیا ہے۔
اسرائیل نے حماس پر اس گمشدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے آپریشن شروع کر رکھا ہے جس کا مقصد اس کے بقول لڑکوں کی تلاش کے علاوہ مغربی کنارے میں حماس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔
وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے مغربی کنارے میں ایک فوجی اڈے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ " لڑکوں کو حماس نے اغوا کیا، اس میں ہمیں کوئی شک نہیں۔ یہ بالکل یقینی ہے۔"
انھوں نے اس بارے میں کسی ثبوت کا تذکرہ تو نہیں کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں گزشتہ دنوں کی نسبت آج زیادہ معلومات حاصل ہیں۔" ان کے بقول یہ آپریشن زیادہ وقت تک جاری رہ سکتا ہے۔
"میں فلسطینی صدر محمود عباس سے توقع کرتا ہوں کہ وہ اس قاتل دہشت گرد تنظیم سے اپنا ساتھ ختم کریں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مستقبل کے لیے اہم ہے۔"
فلسطینی صدر نے رواں ہفتے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں لیکن انھوں نے بینجمن نیتن یاہو پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بظاہر اغوا کے واقعے کو فلسطینی عوام کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ 15 سالہ محمد داؤدین کے سینے میں گولی لگی اور یہ واقعہ منقسم شہر الخلیل کے قریب دورا نامی گاؤں میں پیش آیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق فوجی اہلکار چھاپہ مار کارروائیوں میں مصروف تھے کہ فلسطینی لڑکوں کے ایک گروپ نے ان پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں فوجیوں کو گولی چلانا پڑی۔
قلندیا نامی علاقے میں ایک مہاجر کیمپ میں بھی اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے تین فلسطینی زخمی ہوگئے حکام کے بقول یہاں بھی پہلے فوجیوں پر پتھراؤ ہوا تھا۔
لاپتا لڑکوں میں دو کم عمر ہیں اور ان کی تلاش کی کارروائیوں کے دوران مغربی کنارے سے 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
یہ لڑکے گزشتہ ہفتے لاپتا ہو گئے تھے اور شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انھیں حماس نے اغوا کیا ہے۔
اسرائیل نے حماس پر اس گمشدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے آپریشن شروع کر رکھا ہے جس کا مقصد اس کے بقول لڑکوں کی تلاش کے علاوہ مغربی کنارے میں حماس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔
وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے مغربی کنارے میں ایک فوجی اڈے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ " لڑکوں کو حماس نے اغوا کیا، اس میں ہمیں کوئی شک نہیں۔ یہ بالکل یقینی ہے۔"
انھوں نے اس بارے میں کسی ثبوت کا تذکرہ تو نہیں کیا لیکن ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں گزشتہ دنوں کی نسبت آج زیادہ معلومات حاصل ہیں۔" ان کے بقول یہ آپریشن زیادہ وقت تک جاری رہ سکتا ہے۔
"میں فلسطینی صدر محمود عباس سے توقع کرتا ہوں کہ وہ اس قاتل دہشت گرد تنظیم سے اپنا ساتھ ختم کریں۔ میرا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مستقبل کے لیے اہم ہے۔"
فلسطینی صدر نے رواں ہفتے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں لیکن انھوں نے بینجمن نیتن یاہو پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بظاہر اغوا کے واقعے کو فلسطینی عوام کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔