رسائی کے لنکس

ایران کے راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کی شام پر بمباری


شام اور اسرائیل کے سرحدی علاقے گولان ہائیٹس کے علاقے میں اسرائیلی ٹینک تعینات ہیں۔ اسرائیل نے گزشتہ دنوں اس سرحد پر ریزرو فوجی دستے طلب کرلیے تھے۔
شام اور اسرائیل کے سرحدی علاقے گولان ہائیٹس کے علاقے میں اسرائیلی ٹینک تعینات ہیں۔ اسرائیل نے گزشتہ دنوں اس سرحد پر ریزرو فوجی دستے طلب کرلیے تھے۔

اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ بدھ کی شب فائر کیے جانے والے راکٹ ایرانی فوج 'پاسدارانِ انقلاب' کی القدس فورس نے فائر کیے جو بیرونِ ملک آپریشنز کی ذمہ دار ہے۔

شام میں موجود ایرانی فورسز نے گولان ہائیٹس کے علاقے میں واقع اسرائیلی چوکیوں پر راکٹ فائر کیے ہیں جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے شام میں کئی فوجی تنصیبات پر بمباری کی ہے۔

اسرائیل کے مطابق شام میں تعینات ایرانی فورسز نے سرحدی علاقے گولان ہائیٹس میں قائم اسرائیلی چوکیوں پر بدھ کی نصف شب کے بعد 20 سے زائد 'گرد' اور 'فجر' راکٹ فائر کیے۔

اسرائیلی حکام کے مطابق کئی راکٹوں کو اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام نے راستے میں ہی تباہ کردیا جب کہ دیگر اپنے اہداف سے پہلے ہی گر کر تباہ ہوگئے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ شام میں تعینات ایرانی فوج نے اسرائیل پر کوئی حملہ کیا ہے۔ البتہ اسرائیل گزشتہ سات سال سے جاری شام کی خانہ جنگی کے دوران درجنوں بار شام میں ایرانی فوج یا اس کی اتحادی ملیشیاؤں کے زیرِ استعمال تنصیبات، چوکیوں اور ان کے قافلوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایران اور اس کی حامی لبنانی ملیشیا 'حزب اللہ' شام کو ایران کے لیے ایک نئے محاذ میں تبدیل کرنے میں مصروف ہیں اور اس کے شام میں حملوں کا مقصد ایسا ہونے سے روکنا ہے۔

اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ بدھ کی شب فائر کیے جانے والے راکٹ ایرانی فوج 'پاسدارانِ انقلاب' کی القدس فورس نے فائر کیے جو بیرونِ ملک آپریشنز کی ذمہ دار ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان لیفٹننٹ کرنل جوناتھن کون ریکس نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں دعویٰ کیا ہے کہ راکٹ حملے قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہدایت پر فائر کیے گئے۔

ترجمان نے بتایا کہ راکٹ حملوں کے فوری بعد اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام میں ایک درجن سے زائد ان فوجی تنصیبات پر میزائل برسائے جو ایران کے زیرِ استعمال ہیں۔

گولان ہائیٹس کے علاقے میں نصب اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام
گولان ہائیٹس کے علاقے میں نصب اسرائیل کا میزائل دفاعی نظام

ترجمان نے بتایا کہ حملے کے دوران شام کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹس نے اسرائیلی طیاروں کو مار گرانے کی کوشش بھی کی جس میں وہ ناکام رہے۔

اسرائیلی فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ حملوں میں ایران کا کتنا جانی نقصان ہوا ہے۔ لیکن ترجمان کے بقول حملوں کا مقصد جانی نقصان پہنچانے سے زیادہ شام میں تعینات ایرانی فوج کی حملوں کی صلاحیت اور جنگی سامان کو دیرپا نقصان پہنچانا تھا جو حاصل کرلیا گیا ہے۔

شامی حکام کے مطابق اسرائیل کی جانب سے فائر کیے جانے والے درجنوں میزائلوں نے ایک راڈار اسٹیشن، شامی فوج کی فضائی دفاعی تنصیبات اور اسلحے کے ایک گودام کو نشانہ بنایا ہے۔

شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ شام کے میزائل دفاعی نظام نے دمشق، حمص اور السویدہ کی حدود میں کئی اسرائیلی میزائلوں کو فضا میں ہی نشانہ بنا کر تباہ کردیا۔

حملوں کے بعد جمعرات کی صبح گولان ہائیٹس کے علاقے میں موجود اسرائیلی آبادیوں میں اسکول معمول کے مطابق کھلے ہیں جب کہ اسرائیل کے وزیرِ دفاع ایوڈگور لائبر مین نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ حملوں کا یہ باب بند ہوگیا ہے اور ہر ایک کو پیغام مل گیا ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد کئی حلقوں کو خدشہ ہے کہ شام، ایران اور اسرائیل کے درمیان کسی بڑی محاذ آرائی یا جنگ کا میدان بن سکتا ہے۔

منگل کو صدر ٹرمپ کی جانب سے معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل نے دمشق کے نزدیک ایک شامی فوجی اڈے پر میزائل حملہ کیا تھا جن میں غیر سرکاری ذرائع کے مطابق آٹھ ایرانیوں سمیت 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیل نے اس حملے میں ملوث ہونے کے الزامات کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

XS
SM
MD
LG