چند نامعلوم غیر مسلح افراد مصر کے صحرائی علاقے سینائی کے راستے پیر کی صبح سرحد عبورکرکے اسرائیل میں داخل ہوئے اور ایک تعمیراتی کارکن کو ہلاک کردیا جب کہ اسرائیلی فوجیوں کی جوابی فائرنگ میں دو حملہ آور بھی مارے گئے۔
اسرائیلی فوج نے کہاہے کہ مسلح افراد نے چھپ کر دو گاڑیوں پر حملہ کیا جن پر سرحد پر باڑ لگانے کا کام کرنے والے کارکن سوارتھے۔
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک کیے جانے والے حملہ آوروں نے سڑک پر بم دھماکہ کرنے کے بعد اینٹی ٹینک راکٹوں اور بندوقوں سے حملہ کردیا جس سے ایک عرب اسرائیل مزدور ہلاک اور دو کارکن زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوجیوں کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے اور انہوں نے سرحد عبور کرنے والے دیگر حملہ آوروں کو تلاش کیا لیکن کسی کا کھوج نہیں مل سکا۔
اسرائیل کے ایک دفاعی عہدے دار نے کہاہے کہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے سرحد پار کرکے حملہ کرنے والوں کے خلاف فوری اور بروقت کارروائی کے باعث مزید نقصان ہونے سے بچ گیا۔
ایک اور واقعہ میں ، اسرائیلی فوج نے پیر کے روز غزہ کے شمالی علاقے میں فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی ہلاک ہوگئے، جن پر سرحد پار کرکے اسرائیلی شہریوں پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔ فلسطینیوں کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والے دونوں افراد موٹرسائیکل پر سوار تھے اور وہ عسکریت پسند تنظیم اسلام جہاد کے رکن تھے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع ایہود بارک نے کہاہے کہ سرحد پار سے آکر حملہ کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صحرائے سینا کے علاقے میں مصر کا کنٹرول تشویش ناک حد تک کمزور ہے۔ اسرائیل نے مصر کے سینائی سرحدی علاقے میں 230 کلومیٹر باڑ کی تعمیر شروع کررکھی ہے تاکہ سرحد پار حملہ آوروں کے ساتھ ساتھ غیر قانونی پر ملک میں داخل ہونے والے افریقی تارکین وطن کی آمد بھی روکی جاسکے۔