غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائیہ کے جمعہ اور ہفتہ کو ہونے والے فضائی حملوں میں کم از کم 15فلسطینی ہلاک ہو گئے، حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے اکثر یا تمام جنگجو تھے۔
فلسطینی عسکریت پسندوں نے یہودی ریاست پر تقریباً 100راکٹ داغے، جن کے باعث کم از کم چار افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
فسلطینی جنگجوؤں کے گروپ ’پاپولر رزسٹنس کمیٹی‘ (پی آر سی) نے کہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملے میں اس کا لیڈر زوہیر الا کاسی اپنے ساتھی محمود ہانانی کے ہمراہ ہلاک ہو گیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دو جنگجو مصر کی جانب سے اسرائیل پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
اسرائیلی وزیر دفاع ایہود بارک نے کہا ہے کہ فضائی حملے جاری رہیں گے اور اسرائیلی فوج ہر اس شخص کو نشانہ بنائے گی جو اسرائیلی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کرے گا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ اُس نے فضائی کارروائی اس لیے کی کیونکہ مصر کی طرف سے پی آر سی اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی۔
غزہ کی پٹی حماس کے زیر انتظام ہے اور اس نے ایک حکمت عملی کے تحت اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کر رکھی ہے لیکن دیگر مسلح گروپ، جیسا کہ پی آر سی، سرحد پار سے تواتر کے ساتھ راکٹ اور مارٹر گولوں کے حملے کرتے رہتے ہیں جو فضائی حملوں کا موجب بن سکتے ہیں۔
’پی آر سی‘ نے کہا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کی ہلاکت کا بدلہ لیں گے۔