اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ مصر کی کوششوں سے طے پانے والے جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود فلسطینی مزاحمت کاروں نے جنوبی اسرائیل پر کم از کم پانچ راکٹ فائر کیے ہیں۔
اسرائیلی حکام کے بقول غزہ کے فلسطینی علاقے سے فائر کیے گئے راکٹ اسرائیل میں کھلے مقامات پر گرے جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
قبل ازیں چار روز سے جاری راکٹ حملوں اور اسرائیلی بمباری کے بعد مصر کی حکومت نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اس کی کوششوں کی بدولت اسرائیل اور فلسطینی مزاحمت کار جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ کے علاقے پر گزشتہ چار روز سے جاری فضائی حملوں میں کم از کم 25 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
مصر کے ایک سیکیورٹی عہدیدار نے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت اسرائیل نے فلسطینیوں کے "قتل کی وارداتیں" روکنے پر اتفاق کیا ہے۔
لیکن مصری حکام کے دعووں کے برعکس اسرائیل کے ایک اعلیٰ دفاعی عہدیدار آمود گیلاد نے کہا ہے کہ ان کا ملک ضرورت پڑنے پر اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدام کرے گا۔ ان کے بقول فلسطینیوں کی جانب سے حملے روکے جانے کے حواب میں اسرائیل بھی حملے روک دے گا۔
غزہ کے علاقے پر کی جانے والی اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے جمعے سے اب تک 80 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والے بیشتر فلسطینی مزاحمت کار تھے۔