فلسطین کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے بدھ کے روز غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے میں مظاہرین پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں مظاہرے میں شامل ایک فلسطینی ہلاک ہو گیا۔
اسرائیلی فوج کی ایک ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں فی الحال اس واقعہ کا علم نہیں ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرا نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مشرقی شہر رفاہ کے ایک 15 سالہ لڑکے ابراہیم ابو عیادا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
یہ واقعہ غزہ کی پٹی اور مصر کی سرحد کے قریب جنوبی حصے میں پیش آیا۔
مارچ کی 30 تاریخ سے غزہ اور اسرائیل کی درمیانی سرحد پر فلسطینی ہفتہ وار احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ جب کہ جس مظاہرے میں لڑکا ہلاک ہوا، وہ مظاہرہ بدھ کی رات کو ہوا تھا۔
اسرائیل کی فوج نے بتایا کہ دن کے وقت غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر کئی واقعات ہوئے، جن میں سینکڑوں مظاہرین نے حصہ لیا۔ انہوں نے ٹائر جلائے اور سپائیوں پر آگ کے گولے پھینکے۔
فوج کا کہنا ہے کہ ان واقعات میں کوئی اسرائیلی فوجی زخمی نہیں ہوا
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق مظاہروں کا حالیہ سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 182 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحد کو پر تشدد مظاہرین سے بچانے کے لیے کارروائی کرتے ہیں جو باڑ توڑ کر اسرائیلی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہوتے ہیں۔