اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں رہنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان علاقوں سے نکل جنہیں حماس کے عسکریت پسند اپنی کارروائیاں کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں کیونکہ ان جگہوں پر اسرائیلی حملہ ہو سکتا ہے۔
ان کے اس بیان سے چند گھنٹے قبل ہی غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں دو افراد ہلاک اور متعدد عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔
غزہ میں محکمہ صحت کے عہدیداروں کے مطابق اتوار کو علی الصبح اسرائیل کے فضائی حملے میں موٹر سائیکل پر سوار دو افراد مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے اس پر تاحال کوئی بیان سامنے نہین آیا اور نہ ہی ہلاک ہونے والوں کے کسی شدت پسند گروپ سے کسی تعلق کی وضاحت ہو سکی ہے۔
فلسطینی حکام کے مطابق آٹھ جولائی سے جاری لڑائی میں 2085 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے جب کہ اسرائیل کے چار شہریوں سمیت 68 افراد مارے جا چکے ہیں۔
دریں اثناء امریکی خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق اسرائیلی بمباری سے غزہ کی پٹی میں اتوار کو ایک سات منزلہ عمارت زمین بوس ہو گئی جب کہ دو منزلہ شاپنگ سنٹر کو شدید نقصان پہنچا۔
رفح مں ہونے والی اس بمباری سے چند گھنٹے قبل غزہ شہر میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک 12 منزلہ عمارت منہدم ہو گئی تھی۔ اس عمارت میں 44 رہائشی اپارٹمنٹس تھے۔
حکام کے مطابق اس حملے کوئی ہلاکت تو نہیں ہوئی لیکن 30 لوگ اس میں زخمی ہوئے۔
اے پی کے مطابق عمارتوں کو نشانہ بنایا جانا اسرائیل کی نئی حکمت عملی ہوسکتی ہے۔ اختتام ہفتہ اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کے رہائشیوں کو متنبہ کیا جاتا رہا ہے کہ ان عمارتوں کو نشانہ بنایا جائے گا جہاں "دہشت گردوں کا بنیادی ڈھانچہ" موجود ہوگا لہذا لوگ ان سے دور رہیں۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان عمارتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جہاں حماس اپنی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتا ہے یا پھر وہاں سے ان کی حکمت عملی طے کی جاتی ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق 12 منزلہ عمارت کی چوتھی منزل کے ایک اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا جو کہ مبینہ طور پر حماس کے لوگوں کے زیر استعمال تھا۔
اس پوری عمارت کو منہدم کرنے پر اسرائیلی حکام نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
اسرائیل اور حماس میں جاری لڑائی بند کروانے کے لیے مصر نے ایک بار پھر کوششیں تیز کر دی ہیں جب کہ رواں ماہ کے اوائل میں بالواسطہ شروع ہونے والے مذکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے ہیں۔