رسائی کے لنکس

اسرائیلی فوج کی جانب سے سوشل میڈیا چینلز پر فارسی زبان کا استعمال


اسرائیل کے ایک اسکول میں فارسی کی تعلیم دی جا رہی ہے (فائل)
اسرائیل کے ایک اسکول میں فارسی کی تعلیم دی جا رہی ہے (فائل)

اسرائیلی افواج نے سماجی میڈیا چینلز پر فارسی زبان کا استعمال شروع کر دیا ہے، جس پر ایران کے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ نے تقریباً چپ سادھ رکھی ہے۔ اِن میں ایرانیوں کو قائل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے ذمے دار دراصل ان کے اسلام نواز حکمران ہیں۔

’اسرائیل ڈفنس فورسز‘ (آئی ڈی ایف) نے فارسی زبان کے ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹس پر مواد کی پوسٹنگ کا آغاز 21 اگست سے کیا؛ اور چھ روز بعد ٹیلی گرام پر ایک فارسی چینل شروع کیا گیا۔ میسیجنگ کی یہ ایپلیکیشن ایرانیوں میں مقبول ہے، جو سرکاری بندش کو ناکام بنانے کے لیے اس تک رسائی ’ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس‘ کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔

جمعے کے روز تک ٹوئٹر اور انسٹاگرام کے اکاؤنٹس کے بالترتیب 2200 اور 400 سے زائد ’فولوورز‘ بن چکے تھے، جب کہ ٹیلیگرام چینل کے میمبر 4100سے زائد ہیں۔

جب بدھ کے روز نئے فارسی پلیٹفارمز کا باضابطہ اعلان کیا گیا تو ’آئی ڈی ایف‘ نے ٹوئیٹ کیا کہ، ’’ایران کے عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سچ سنیں، اور بالکل یہی معاملہ ہے جو ہم اُن سے شیئر کریں گے‘‘۔

ٹوئیٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی @IDFarsi

کو ’فولو‘ کریں اور خود ملاحظہ کیجیے کہ وہ (اسرائیلی افواج) دشمن نہیں، بلکہ اس کی ذمے دار جابرانہ ایرانی حکومت ہے‘‘۔

’وائس آف امریکہ‘ کی فارسی سروس نے سرکاری تحویل میں کام کرنے والے اہم ایرانی خبر رساں اداروں کا سروے کیا ہے، جن سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ جمعے کے روز تک ان میں سے کسی نے بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے فارسی سوشل میڈیا چینلز شروع کرنے سے متعلق کوئی آن لائن حوالہ موجود نہیں ہے۔

صرف ’تابناک‘ نے اِس عنوان پر ایک مضمون شائع ہوا ہے۔ تابناک ’سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی‘ کے سابق سربراہ، محسن رضائی کی اجازت سے چلنے والا سرکاری نیوز سائٹ ہے، جس نے جمعے کے روز ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ تابناک نے اُن وجوہات کا تجزیہ کرنے کی کوشش کی ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیلی مسلح افواج (آئی ڈی ایف) امریکی فوج کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سماجی میڈیا میں فارسی کو رابطے کی زبان کے طور پر استعمال کیا ہے۔ امریکی فوج کی سنٹرل کمان 2011ء سے فارسی میں ٹوئیٹ کرتی رہی ہے۔

’تابناک‘ کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ ’آئی ڈی ایف‘ کی جانب سے اسرائیل کی فوج اور انٹیلی جنس کی صلاحیتوں کے بارے میں فارسی میں بیان کرکے زبان بولنے والے سوشل میڈیا صارفین کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ایران کا میڈیا شاذ و نادر ہی ایسے فارسی پلیٹ فارمز کا ذکر کرتا ہے جسے وہ سرکاری ادارے اور دیگر ملکوں کے فنڈز سے چلنے والے خبر رساں ادارے خیال کرتا ہے، جنھیں وہ دہشت ملک قرار دیتا ہے، جیسا کہ اسرائیل اور امریکہ۔

عبرانی، انگریزی اور فارسی کے علاوہ ’اسرائیل ڈفنس فورسز‘ عربی، فرانسیسی اور ہسپانوی زبانوں میں بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹس رکھتے ہیں۔

اسرائیل کے دیگر سرکاری ادارے کئی سالوں سے سماجی میڈیا چینلز پر فارسی زبان کا استعمال کر رہے ہیں۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ فارسی پلیٹ فارم چلاتی ہے، جس کا ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ ہے، جس کے 120000 فولوورز ہیں؛ انسٹاگرام اکاؤنٹ کے 293000 فولوورز، جب کہ ٹیلی گرام چینل کے 23000 میمبر ہیں۔ 2015ء سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے فارسی ٹوئٹر اکاؤنٹ کے 38000 فالوورز ہیں۔

XS
SM
MD
LG