|
اسرائیل کی فوج نے جمعے کے روز کہا کہ وہ شمالی غزہ میں فضائی حملوں کی مدد سے چھاپے مار رہی ہے،جن میں ایک ایسے علاقے میں "درجنوں" عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے جہاں اس نے کئی ماہ قبل حماس کے کمانڈ اسٹرکچر کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
عینی شاہدوں اور طبی ماہرین نے جمعرات کو آپریشن کے آغاز میں بتایا کہ غزہ شہر کے کنارے واقع شجاعیہ میں کارروائی کے نتیجے میں متعدد لوگ ہلاک ہوئے۔
غزہ کے شمال میں نئی لڑائی اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ان بیانات کے بعد ہوئی جنہوں نے کہا تھاکہ جنگ کا "شدید مرحلہ" تقریباً نو ماہ بعد ختم ہو رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ممکنہ طور پر ایک طویل مرحلے کی توقع کر رہے ہیں۔
یروشلم انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجی اینڈ سیکیورٹی کے ایک عسکری ماہر عمر دوستری نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ فوج حماس کو مزید ختم کرنے کے لیے اپنی زمینی موجودگی کو کم کرے گی اور ڈرون اور لڑاکا طیاروں کا استعمال بڑھا دے گی ۔
جمعہ کو شجاعیہ کے علاقے میں اے ایف پی کے نمائندے نے فضائی حملے میں دھواں اٹھتے دیکھا۔اور توپوں کی گولہ باری کی گھن گرج سنائی دی ۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کی رات بھر،فوجیوں نے دن کے اوائل میں شروع کی گئی ایک کارروائی میں شجاعیہ کے علاقے میں "ٹارگٹڈ چھاپے مارنے" کا آغاز کیا ۔
فوج نے آپریشن کی اپنی پہلی تفصیلات میں کہا کہ انٹیلیجینس نے "شجاعیہ کے علاقے میں دہشت گردوں اور دہشت گرد انفرا اسٹرکچر کی موجودگی کی نشاندہی کی تھی۔"
اہم حملے
بیان میں کہا گیا کہ دوسرے "اہم" حملوں کے بعد، جن میں شمال میں درجنوں عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے، فوجی جیسے ہی علاقے میں داخل ہوئے ،جنگی طیاروں نے حماس کے درجنوں ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
جمعرات کو ایک فوجی ترجمان نے ایک سوشل میڈیا پیغام میں رہائشیوں اور غزہ کے بے گھر باشندوں سے کہا کہ "آپ اپنی حفاظت کے لیے علاقے سے چلے جائیں۔
ان سے کہا گیا کہ وہ جنوب کی طرف، تقریباً 25 کلومیٹرز پر واقع، ایک اعلان کردہ زون کی طرف چلے جائیں ۔
اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے بہت سے فلسطینیوں کو ملبے سے بھری گلیوں میں اپنے سامان کے ساتھ پیدل جاتے ہوئے دیکھا ۔
حماس نے اسرائیل کی اندھا دھندفائرنگ کے دوران فرار ہوتے ہوئے ہزاروں لوگوں میں سے متعدد کی ہلاکت کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز " ایک زمینی حملہ شروع کر رہی ہیں ۔
جمعے کے روز فوج نے جنوبی غزہ میں لڑائی کے دوران ایک اور فوجی کی موت کا اعلان کیا، جس کی عمر 19 سال تھی۔ اس سے علاقے میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 314 ہو گئی ہے۔
غزہ کی ساحلی پٹی میں ایک اور مقام پر،پیرامیڈیکس نے جمعہ کے روز وسطی غزہ کے علاقے دیر البلاح میں تین افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
اے ایف پی کی تصاویر سے ظاہر ہوا کہ میونسپل بلڈنگ تباہ ہو چکی ہے۔
اے ایف پی کی دیگر تصاویر سے ظاہر ہوا کہ قریبی نوصیرت پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے دوران ہلاک ہونے والے سول ڈیفنس کے چار رضاکاروں کی لاشوں پر ان کے ساتھیوں نے فاتحہ پڑھی۔
سفید کفن میں لپٹی ان کی میتوں کے اوپر نارنجی رنگ کی واسکٹیں پڑی تھیں۔عینی شاہدین نے جمعہ کے روز نصیرت کے علاقے میں توپو ں کی گولہ باری کی رپورٹ دی ۔
غزہ جنگ کا آغاز حماس کے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حملے سے ہوا، جس کے نتیجے میں 1,195 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
عسکریت پسندوں نے لوگوں کو یرغمال بھی بنایا ، جن میں سے 116 غزہ میں باقی ہیں، جب کہ ہ فوج کا کہنا ہے کہ 42 ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، اسرائیل کی جوابی کارروائی میں کم از کم 37,765 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔
فورم