اطالوی پارلیمانی کمیشن نے ایک مسودہٴ قانون کی منظوری دی ہے جِس کے تحت پبلک میں عورتوں کے برقعے اوڑھنے اور چہرے ڈھانپنے پرپابندی عائد ہوگی۔
یہ مسودہٴ قانون سعد صبائی نے پیش کیا ، جو وزیرِ اعظم سلویو برسکونی کی قدامت پسند فریڈم پیپلز پارٹی کے مراقشی نژاد رُکن ہیں۔
قانون سازی کی رو سے، جِس کی منگل کو آئینی امور کمیشن نے منظوری دی ہے، ٕخواتین کو برقعہ، نقاب یا کوئی کپڑا اوڑھنے پر پابندی ہوگی جِس سے چہرہ چھپ جاتا ہو۔
قانون کے مطابق جو شخص خواتین کوپبلک میں اپنا چہرہ ڈھانپنے پر مجبور کرے گا اُس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہوگی، جو ایک سال جیل اور43000ڈالرجرمانے کی سزا کی صورت میں ہوسکتی ہے۔ اطالوی خبر رساں ادارے (اے این ایس اے) نے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن نےاِس قانون سازی کے خلاف ووٹ دیا۔
اطالوی قانون ساز باربرا سلتا مارتینی کا کہنا تھا کہ قانون کی حتمی منظوری کی بدولت ایسی متعدد خواتین کو مشکلات سے نجات مل جائے گی جِنھیں برقعہ یا نقاب پہننے پر مجبور کیا جاتا ہے، جو اُن کے بقول، اُن کی توقیر کو مسخ کردیتا ہے اور معاشرے میں انضمام کے عمل میں آڑے آتا ہے۔
بعد ازاں اِس بِل کو حتمی منظوری کے لیے اِسی سال سارے پارلیمان کے سامنے پیش کیا جائے گا۔