صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں واقع افغاستان کے قومی الیکٹرونک شناختی کارڈ کی تقسیم کے مرکز پر کئی سمتوں سے حملہ کیا گیا ہے۔
گورنر کے ترجمان عطااللہ خوگیانی کے مطابق، بدھ کی شام دفتر کے صدر دروازے پر دھماکہ ہوا جس دوران متعدد حملہ آور احاطے کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
فوری طور پر خصوصی افواج عمارت کے اندر پہنچ گئیں جہاں لڑائی جاری ہے۔ انھوں نے اب تک کم از کم 12 ملازمین کو بچا لیا ہے۔
مرکز کے ایک ملازم، نوین حسن زیب نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ دھماکے میں وہ اور ان کے چند ساتھی زخمی ہوئے۔ خوگیانی کے مطابق، حملے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ اب تک کسی گروہ نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
منگل کے روز دو حملے ہوئے جن میں سے ایک پروان میں صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے دوران ہوا، جب کہ دوسرا حملہ کابل میں وزارت دفاع کے دفتر پر ہوا جس میں کم از کم 48 افراد ہلاک ہوئے۔ دونوں حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے۔ طالبان نے متنبہ کیا ہے کہ خصوصی طور پر انتخابات سے متعلق سرگرمیوں پر مزید حملے کیے جائیں گے۔
اگلے صدر کے انتخاب کے لیے 28 ستمبر کو افغان ووٹ ڈالیں گے۔
اس سے قبل اسی ماہ جب طالبان نے حملہ کیا جس میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر متوقع طور پر امریکی وفد اور طالبان کے درمیان مذاکرات منسوخ کردیے، جن کے نتیجے میں ملک کے کچھ علاقوں میں تشدد کی کارروائیوں میں کمی واقع ہو جاتی۔
تب سے لڑائی میں تیزی آ چکی ہے۔ اتوار کے روز کابل اور 10 دیگر شہروں میں بجلی کی ترسیل کے زیریں ڈھانچے پر حملہ کیا گیا جس کے اثرات اب تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔