پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے آج بدھ کے روز خبردار کیا ہے کہ اگر ریحام خان کی کتاب برطانیہ میں شائع ہوئی تو وہ صحافی ریحام خان پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر دیں گی۔
جمائما نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ اُنہیں یہ ’’یقین‘‘ دلایا گیا ہے کہ چونکہ اس کتاب میں عمران خان کی دوسری سابقہ اہلیہ نے لوگوں کی پگڑیاں اچھالی ہیں، یہ برطانیہ میں شائع نہیں ہو سکے گی۔ تاہم، اگر اُنہوں نے برطانیہ میں یہ کتاب شائع کی تو وہ اُن پر ہتک عزت اور پرائیویسی کے قانون کی خلاف ورزی پر دعویٰ دائر کر دیں گی۔
اُنہوں نے کہا کہ وہ یہودی سازش کا حوالہ دئے جانے پر بھی اپنے 16 سالہ بیٹے کی طرف سے کیس کریں گی۔
ریحام کی مذکورہ کتاب اگرچہ ابھی شائع نہیں ہوئی، مگر یہ چند روز قبل شدید تنازعے کی صورت اختیار کر گئی جب ٹیلی ویژن اداکار حمزہ علی عباسی نے دعویٰ کیا کہ اُنہوں نے اس کتاب کا مسودہ پڑھا ہے، اور بقول اُن کے، اس کتاب میں عمران خان اور دیگر کئی لوگوں کے بارے میں ہتک آمیز اور غیر اخلاقی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اس کے بعد دونوں میں ٹویٹر پر جواب اور جوابالجواب کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا اور ریحام خان نے حمزہ علی عباسی پر الزام لگایا کہ وہ گزشتہ برس سے اُنہیں مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔
حمزہ علی عباسی نے اِی میلز کے سکرین شاٹ جاری کرتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ اُن کے پاس اس بات کا دستاویزی ثبوت موجود ہے کہ ریحام ایسی کتاب لکھنے کے حوالے سے مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال کے ساتھ رابطے میں تھیں اور اس کتاب کا مقصد عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
تاہم، احسن اقبال نے ان اِی میلز کو جعلی اور شرمناک قرار دیتے ہوئے ریحام کے ساتھ رابطوں سے انکار کیا ہے۔
اُدھر پاکستان کے سابق کرکٹ کیپٹن وسیم اکرم نے بھی میڈیا میں بیان دیتے ہوئے اس بات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ ریحام نے اپنی مجوزہ کتاب میں اُن کی مرحوم اہلیہ کے عمران خان کے ساتھ ناجائز تعلقات کا الزام لگایا ہے۔ وسیم اکرم نے ریحام خان کو قانونی نوٹس بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اُن کی مجوزہ کتاب میں ایسی جھوٹی اور شرمناک باتیں شامل ہوئیں تو وہ بھی ریحام کے خلاف برطانیہ میں قانونی چارہ جوئی کریں گے۔
وسیم اکرم کے علاوہ بزنس مین سید ذوالفقار بخاری، پی ٹی آئی کے میڈیا سیل کی سربراہ انیلہ خواجہ اور ریحام کے سابق شوہر نے بھی اس غیر مطبوعہ کتاب کے مندرجات کے حوالے سے ریحام کو قانونی نوٹس بھجوا دئے ہیں۔
ریحام نے اپنی کتاب کے مندرجات کے حوالے سے تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے اور یوں ابہام برقرار رکھا ہے۔