اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی نے زلزلے اور سوناممی کا نشانہ بننے والے فوکو شیما ایٹمی ری ایکٹر سے تابکاری کے اخراج پر قابو پانے کے لیے جاپان کی کوششوں کو سراہنے کے ساتھ اپنی تازہ رپورٹ میں ملک سے اس بارے میں مزید اقدامات کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کی یہ رپورٹ گزشتہ ماہ حقائق معلوم کرنے کے لیے جاپان کا دورہ کرنے والے 12 بین الاقوامی ماہرین کے تاثرات پر مبنی ہے۔
رپورٹ میں جاپانی عہدیداروں کی طرف سے کیے گئے متعدد مثبت اقدامات کو اجاگر کیا گیا ہے جن میں مسئلے سے نمٹنے کے لیے قانونی، اقتصادی اور تکنیکی وسائل کی فراہمی اور بچوں کی اکثریت والے علاقوں کی ترجیحی بنیادوں پر صفائی شامل ہے۔
لیکن تنظیم نے کہا ہے کہ حکام کو مزید اضافی اقدمات پر بھی توجہ دینی چاہیے، جن میں متاثرہ علاقوں میں محفوظ راستوں کی نشاندہی اور تابکار مادوں کو مستقل طور پر ٹھکانے لگانے سے متعلق فیصلے شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیم نے یہ جائزہ فوکوشیما ڈائیچی جوہری پلانٹ سے 20 کلومیٹر دور حفاظتی زون میں شامل علاقوں میں لیا۔ یہ جوہری پلانٹ 11 مارچ کو آنے والے زلزلے اور سونامی سے شدید متاثر ہوا تھا جس کے بعد پلانٹ سے تابکاری کا اخراج شروع ہوگیا تھا۔
پلانٹ سے خارج ہونے والی تابکاری کے اثرات ٹوکیو تک کے پانی، فضا اور زمین میں پائی گئی۔