جاپان کی نیوکلیئر سیفٹی ایجنسی نے کہا ہے کہ سونامی سے متاثرہ فوکوشیما جوہری بجلی گھر کے ایک ری ایکٹر میں گیسوں کے دباؤ میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو رہا ہے۔
ادارے کے ایک افسر ہائیڈہیکو نیشی یاما (Hidehiko Nishiyama) نے اتوار کے روز بتایا کہ ری ایکٹر سوئم پر پانی گرا کر اسے ٹھنڈا رکھنے کی کوششیں بظاہر کامیاب نہیں ہو رہی ہیں۔
نیشی یاما کے مطابق دباؤ میں کمی لانے کے لیے تنصیب سے تابکار گیس کا اخراج کیا جائے گا۔ اُنھوں نے بتایا کہ ایٹمی پلانٹ کے گردونواح میں تابکاری بڑھنے کی وجہ سے ری ایکٹر کو بجلی کی ترسیل اور یہاں کولنگ سسٹم کی بحالی کی کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں۔
فوکوشیما ڈائی چی پلانٹ کے تمام چھ ری ایکٹرز میں حکام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ صورت حال کو کسی حد تک قابو میں لانے کے لیے آگ بجھانے والا عملہ ری ایکٹرز اور جوہری ایندھن پر مسلسل پانی گرا رہا ہے۔ تاہم حکام کہہ چکے ہیں کہ اس عمل کے ذریعے ہونے والی پیش رفت عارضی ہو سکتی ہے۔
مزید براں جاپانی حکومت نے کہا ہے کہ نقصان رسیدہ جوہری تنصیب کے نواحی علاقے سے لیے گئے دودھ اور پالک کے نمونوں میں پہلے سے زیادہ تابکاری کی نشان دہی ہوئے ہے۔
کابینہ کے چیف سیکرٹری یوکیو ایڈانو کے مطابق گو کہ تابکاری مقررہ محفوظ درجے سے زیادہ ہے لیکن ان غذائی اشیا سے انسانی صحت کو کوئی فوری خطرہ لاحق نہیں۔ تاہم عالی ایٹمی توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ تابکار ایوڈین معدے میں داخل ہونے سے خصوصاً بچوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
دریں اثنا اطلاعات کے مطابق تائیوان نے بھی کہا ہے کہ جاپان سے درآمد کی گئی مٹرمیں تابکاری کی نشان دہی ہوئی ہے۔