رقم جمع کرنے کے قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا کرنے والے ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے سابق رہنما ایچیرو اوزاوا کو مقدمے کی پہلی سماعت کے کچھ گھنٹوں بعد ہی جمعرات کی رات دیر گئے اسپتال داخل کر دیا گیا۔
جاپان کے ذرائع ابلاغ کے مطابق طبیعت خراب ہونے پر انھیں ٹوکیو میں واقع اپنے گھر سے ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کی حالت کے بارے میں تفصیلات تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔
اس سے قبل ٹوکیو کی ضلعی عدالت میں فنڈز جمع کرنے میں دھوکا دہی کے الزامات سے انکار کرتے ہوئے اوزاوا نے کہا تھا کہ نہ وہ مستعفی ہوں گے اور نہ ہی ان کے کسی سابق ساتھی نے کوئی غلط کام کیا ہے۔
اوزاوا کو 2009ء میں حکمران جماعت کی تاریخی فتح کا منصوبہ ساز قرار دیا جاتا ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ انھوں نے 2004ء میں اپنی فنڈز جمع کرنے والی سیاسی کمیٹی کو دیے گئے 52 لاکھ ڈالرز کا ایک قرض دانستہ طور پر چھپایا جس کا مقصد زمین کی خریداری کے ایک معاہدے میں انھیں سہولت فراہم کرنا تھا۔ ان کے تین سابق ساتھیوں پر گزشتہ ہفتے ایسے ہی الزامات میں مقدمہ چلایا گیا۔
اوزاوا نے تحقیقات کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت سے کہا ہے کہ اپنی کارروائی فوراً ختم کرے۔ کارروائی آئندہ اپریل تک جاری رہنے کی توقع ہے۔