کراچی —
بالی وُوڈ کی ’ینگ گن‘ کہلائی جانے والی ایکٹریس جیا خان کی اچانک موت پر طرح طرح کی باتوں اور قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پولیس نے جیا خان کی موت کو خودکشی قرار دیتے ہوئے اس کے اسباب جاننے کے لئے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ بالی وُوڈ میں بھی جیا کے یوں اچانک دنیا چھوڑ جانے پر سوگ کی فضا ہے اور ہر کوئی اس نوجوان موت پر افسوس کرتا نظر آرہا ہے۔
بھارتی ٹی وی چینل’این ڈی ٹی وی‘ کا کہنا ہے کہ ممبئی کے جے جے اسپتال میں ہونے والے ابتدائی پوسٹمارٹم کی رپورٹ کے مطابق جیا خان کی موت پھندا لگا کر لٹکنے کے باعث ہوئی۔
بھارتی خبررساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ نے جیا خان کی موت کی تحقیق کرنے والے ممبئی پولیس افسران کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک کی چھان بین سے اندازہ ہوتا ہے کہ محبت میں ٹوٹا دل اور بالی وُوڈ میں جگہ بنانے کی کوششوں میں ناکامی سے دلبرداشتہ ہو کر 25سالہ فنکارہ نے دنیا چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کے مطابق جیا خان کو ان کی محبت سورج پنچولی کی بے وفائی کا دکھ تھا اور اس کے سبب وہ ڈپریشن کا شکار تھیں۔ ماضی کے مشہور بالی وُوڈ اسٹار زرینہ وہاب اور ادیتیہ پنچولی کے بیٹے اور ایکٹنگ اسکول کے طالبعلم سورج پنچولی کے ساتھ جیا خان کے ایک سال پرانے تعلقات تھے تاہم تعلقات میں بگاڑ کا سبب ’پنچولیز‘ کو زیورات فراہم کرنے والی وہ لڑکی بنی جو سورج کی زندگی میں ’اِن ‘ ہوئی تو جیا خان ’آؤٹ‘ ہونے لگیں۔
پیر اور منگل کی درمیانی رات بھی اپنی موت سے قبل جیا خان نے جو آخری کال اور آخری ایس ایم ایس کیا وہ سورج پنچولی کو ہی کیا گیا تھا۔
پولیس کے تفتیشی افسران کے حوالے سے بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جیا خان کے سیل فون سے آخری کال رات 10بجکر 53منٹ پر کی گئی جس کا دورانیہ دو منٹ تھا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد جیا خان نے خود کشی کر لی۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں جیا خان کی موت کا وقت رات 11سے11:30کے درمیان کا بتایا گیا ہے۔
پنچولی خاندان کے قریبی حلقوں نے میڈیا کو بیان دیا ہے کہ سورج نے بار بار جیا کی ’غلط فہمی‘ دور کرنے کی کوشش کی اور اسے گلدستہ بھی بھجوایا لیکن جیا نے وہ قبول نہیں کیا۔
ان حقائق کی روشنی میں پولیس نے سورج پنچولی اور ان کے والد ادیتیہ پنچولی کو تھانے میں بلوا کر ساڑھے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ان پر واضح کیا کہ ضرورت پڑی تو انہیں دوبارہ بھی تھانے میں پیش ہونا پڑے گا۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق بیٹی کی اچانک موت کے غم سے نڈھال جیا خان کی ماں رابعہ امین کا کہنا ہے کہ جیا بالی وڈ میں ناکامی سے بہت پریشان تھی اور اکثر انٹریئیر ڈیزائننگ کا کام شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی تھی۔ وہ 2جون کو ایک فلم کے آڈیشن کے لئے حیدرآباد بھی گئی تھی جس سے وہ مطمئن نہیں تھی۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کا کہنا ہے کہ جیا خان کی بہنیں اور والدہ صدمے سے نڈھال ہیں اور اس پوزیشن میں نہیں کہ پولیس میں بیا ن ریکارڈ کرا سکیں۔
جیا خان کی آخری رسومات کے بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں۔ جیا خان کی آخری رسومات ان کے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کی لندن سے ممبئی آمد کے بعد ادا کی جائیں گی۔
جیا خان نے موت کے بعد بالی وُوڈ کے ان نامور ستاروں کو جوائن کر لیا جن کی اچانک موت نے بالی وڈ کو صدمے سے دوچار کر دیا تھا۔ ان میں گرودت سے لے کر پروین بابی اوردیویا بھارتی بھی شامل ہیں۔
بھارتی ٹی وی چینل’این ڈی ٹی وی‘ کا کہنا ہے کہ ممبئی کے جے جے اسپتال میں ہونے والے ابتدائی پوسٹمارٹم کی رپورٹ کے مطابق جیا خان کی موت پھندا لگا کر لٹکنے کے باعث ہوئی۔
بھارتی خبررساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ نے جیا خان کی موت کی تحقیق کرنے والے ممبئی پولیس افسران کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک کی چھان بین سے اندازہ ہوتا ہے کہ محبت میں ٹوٹا دل اور بالی وُوڈ میں جگہ بنانے کی کوششوں میں ناکامی سے دلبرداشتہ ہو کر 25سالہ فنکارہ نے دنیا چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کے مطابق جیا خان کو ان کی محبت سورج پنچولی کی بے وفائی کا دکھ تھا اور اس کے سبب وہ ڈپریشن کا شکار تھیں۔ ماضی کے مشہور بالی وُوڈ اسٹار زرینہ وہاب اور ادیتیہ پنچولی کے بیٹے اور ایکٹنگ اسکول کے طالبعلم سورج پنچولی کے ساتھ جیا خان کے ایک سال پرانے تعلقات تھے تاہم تعلقات میں بگاڑ کا سبب ’پنچولیز‘ کو زیورات فراہم کرنے والی وہ لڑکی بنی جو سورج کی زندگی میں ’اِن ‘ ہوئی تو جیا خان ’آؤٹ‘ ہونے لگیں۔
پیر اور منگل کی درمیانی رات بھی اپنی موت سے قبل جیا خان نے جو آخری کال اور آخری ایس ایم ایس کیا وہ سورج پنچولی کو ہی کیا گیا تھا۔
پولیس کے تفتیشی افسران کے حوالے سے بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جیا خان کے سیل فون سے آخری کال رات 10بجکر 53منٹ پر کی گئی جس کا دورانیہ دو منٹ تھا۔ اس کے کچھ ہی دیر بعد جیا خان نے خود کشی کر لی۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں جیا خان کی موت کا وقت رات 11سے11:30کے درمیان کا بتایا گیا ہے۔
پنچولی خاندان کے قریبی حلقوں نے میڈیا کو بیان دیا ہے کہ سورج نے بار بار جیا کی ’غلط فہمی‘ دور کرنے کی کوشش کی اور اسے گلدستہ بھی بھجوایا لیکن جیا نے وہ قبول نہیں کیا۔
ان حقائق کی روشنی میں پولیس نے سورج پنچولی اور ان کے والد ادیتیہ پنچولی کو تھانے میں بلوا کر ساڑھے تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ان پر واضح کیا کہ ضرورت پڑی تو انہیں دوبارہ بھی تھانے میں پیش ہونا پڑے گا۔
’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق بیٹی کی اچانک موت کے غم سے نڈھال جیا خان کی ماں رابعہ امین کا کہنا ہے کہ جیا بالی وڈ میں ناکامی سے بہت پریشان تھی اور اکثر انٹریئیر ڈیزائننگ کا کام شروع کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی تھی۔ وہ 2جون کو ایک فلم کے آڈیشن کے لئے حیدرآباد بھی گئی تھی جس سے وہ مطمئن نہیں تھی۔
بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کا کہنا ہے کہ جیا خان کی بہنیں اور والدہ صدمے سے نڈھال ہیں اور اس پوزیشن میں نہیں کہ پولیس میں بیا ن ریکارڈ کرا سکیں۔
جیا خان کی آخری رسومات کے بارے میں ابھی کچھ واضح نہیں۔ جیا خان کی آخری رسومات ان کے قریبی رشتہ داروں اور دوستوں کی لندن سے ممبئی آمد کے بعد ادا کی جائیں گی۔
جیا خان نے موت کے بعد بالی وُوڈ کے ان نامور ستاروں کو جوائن کر لیا جن کی اچانک موت نے بالی وڈ کو صدمے سے دوچار کر دیا تھا۔ ان میں گرودت سے لے کر پروین بابی اوردیویا بھارتی بھی شامل ہیں۔