رسائی کے لنکس

داعش نے اپنے زیر تسلط علاقوں میں سیکڑوں افراد کو قتل کیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عراق میں انتہا پسند گروپ کی طرف سے ایک ہزار سے زائد افراد کے ناموں کی فہرست جاری کی گئی ہے جنہیں گزشتہ چند ماہ کے دوران موصل شہر میں ہلاک کیا گیا ہے۔

شام اور عراق میں سرگرم انتہا پسند گروپ داعش کی طرف سے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایک بڑی تعداد میں لوگوں کو قتل کرنا اس بات کا مظہر ہے کہ اس دہشت گرد گروپ کو بڑھتی ہوئی مخالفت کا سامنا بھی ہے اور یہ خود بھی اس خوف میں مبتلا ہے کہ اس کے زیر تسلط علاقے پر اس کا کنٹرول کمزور ہو سکتا ہے۔

عراق میں انتہا پسند گروپ کی طرف سے ایک ہزار سے زائد افراد کے ناموں کی فہرست جاری کی گئی ہے جنہیں گزشتہ چند ماہ کے دوران موصل شہر میں ہلاک کیا گیا ۔ بعدازاں ان کے ناموں کی فہرست کو انتہاپسند گروپ کی مذہبی عدالت میں آویزاں کیا گیا۔

داعش کے مخالف سرگرم ارکان کا کہنا ہے کہ سیکڑوں کی تعداد میں مقامی افراد ان فہرستوں میں اپنے لاپتا ہو جانے والے عزیزوں کے نام تلاش کر رہے ہیں۔ ہلاک کیے جانے والے زیادہ تر افراد پر کرد پیش مرگہ فورسز کی حمایت یا ان کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

داعش نے بلجیئم کے اس عسکریت پسند کو بغاوت کے جرم میں قتل کر دیا جس نے 26 فروری کو دئیر از زور کے علاقے سے مبینہ طور پربھاگنے کی کوشش کی۔

یکم مارچ کو داعش نے مشرقی شام کے علاقے دیر الزور میں تین غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا جن پر رشوت وصول کرنے کا الزام تھا۔ ان میں دو کا تعلق تیونس اور ایک کا الجزائر سے تھا۔

یہ تینوں افراد المیادین شہر کی داعش کی پولیس کے اہلکار تھے۔ اس سے چند دن قبل عسکریت پسندوں نے دو نو عمر لڑکیوں کو دیر الزور میں سیکڑوں افراد کے سامنے پتھر مار کر ہلاک کر دیا۔ ان لڑکیوں پر زنا میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا جبکہ جو مرد مبینہ طور پر ان کے ساتھ ملوث تھے انہیں کوڑے مارنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔

انتہا پسند گروپ داعش نے 2014 میں شام اور عراق کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر کے وہاں نام نہاد خلافت قائم کرلی اور مقامی لوگوں کو اپنے ساتھ شامل کرنے کے لیے دھمکایا تاہم مشرقی شام میں داعش کی طرف سے لوگوں کو ہلاک کرنے کے باوجود ان کے مخالف جنگجوؤں کو ان پر جوابی کارروائی سے روکا نہیں جا سکا ہے۔

داعش مخالف سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد گروپ اب امریکی قیادت میں اتحاد کی طرف سے جاری فضائی کارروائیوں اور امریکہ کے خصوصی دستوں کی کارروائیوں کی وجہ سے تشویش میں مبتلا ہے خاص طور پر خصوصی فورسز کا وہ آپریش قابل ذکر ہے جس میں داعش کے ایک بڑے اہلکار کو شمالی عراق میں ہونے والی چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG