اردن کے ایک معروف مصنف ناحض حتر کو اتوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
یہ واقعہ دارالحکومت عمان میں ایک عدالت کے باہر پیش آیا ۔
حملہ آور کی شناخت کے بارے میں فوری طور پر کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ اسے موقع سے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ناحض کو اس وقت قریب سے گولی ماری گئی جب وہ اس عدالت میں داخل ہو رہے تھے جہاں ان کے خلاف توہین مذہب کا ایک مقدمہ زیر سماعت تھا۔
اردن کی سرکاری خبررساں ایجنسی 'پیترا' کا کہنا ہے کہ ان پر تین گولیاں چلائی گئیں تھیں اور بتایاجاتا ہے ان میں سے ایک گولی ان کی سر پر لگی۔
56 سالہ ناحض کو رواں سال اگست میں مبینہ طور پر ایک توہین آمیز کارٹون فیس بک صفحے پر پوسٹ کرنے پر اس وقت حراست میں لے لیا گیا تھا جب لوگوں کی طرف سے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ ان کو دو ہفتے کے بعد ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
ناحض خود پر لگنے والے الزام کو مسترد کرتے آئے ہیں۔