|
ایک امریکی عدالت نے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خفیہ دستاویزات کے مبینہ غلط استعمال اور 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج تبدیل کرنےکی کوششوں پر محکمہ انصاف کے خصوصی وکیل جیک اسمتھ کو تحقیقاتی رپورٹ جاری کرنے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔
ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے محکمہ انصاف کو ہدایت کی کہ وہ اس رپورٹ کو اس وقت تک جاری نہ کریں جب تک کہ وفاقی اپیل عدالت ٹرمپ کے دو سابق ساتھی مدعا علیہان کی درخواست پر فیصلہ نہ سنا دے۔
ماضی میں جج ایلین کینن نے ٹرمپ پر غیر قانونی طور پر خفیہ دستاویزات رکھنے کے الزام پر مبنی مقدمے کو سنا تھا۔ بعد ازاں، اس کیس کو برخاست کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ بیس جنوری کو اپنے دوسرے دور صدارت کا آغاز کریں گے۔ فیصلہ آنے کے بعد انہوں نے ریاست فلوریڈا میں کہا کہ وہ اس عدالتی حکم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
قبل ازیں، ٹرمپ کے شریک مدعا علیہان، والٹ ناؤتا اور کارلوس ڈی اولیویرا کے وکلاء نے پیر کے آخر میں رپورٹ کو روکنے کی استدعا کی تھی۔
ان دونوں پر دستاویزات کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ناؤتا اور ڈی اولیویرا نے استدلال کیا تھا کہ مذکورہ رپورٹ کے جاری ہونے سے ان کے خلاف مقدمے میں غلط مداخلت ہونے کا احتمال ہے کیونکہ ان کے خلاف کیس ابھی جاری ہے۔
بعد میں خفیہ دستاویزات اور 2020 کے الیکشن کے نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کے الزامات کے دونوں مقدمات عدالت سے خارج کر دیے گئے تھے۔
ٹرمپ نے اپنے خلاف چلائے گئے اس مقدمے کو مسترد کرتے ہوئے منگل کو کہا کہ "یہ سیاسی حریف کے خلاف ایک جعلی کیس تھا۔"
(اس خبر میں شامل معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں)
فورم