پاکستان کی معروف سماجی کارکن اور خواجہ سرا کامی سڈ کی مختصر دورانیے کی فلم ’رانی‘ مشہور فلمی میلے ’کان ‘ میں نمائش کے لیے منتخب کر لی گئی ہے۔
کامی کئی برس سے پاکستان میں خواجہ سرا کمیونٹی کے حقوق کے لیے سرگرم رہی ہیں اور اُنہوں نے اس فلم میں رانی کا مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
کامی سڈ نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے اپنی فلم کے بارے میں بتایا کہ رانی ایک خواجہ سرا ہے۔ تاہم یہ کردار اُس انداز کا نہیں ہے جیسا روایتی فلموں میں پیش کیا جاتا ہے۔ وہ بہت خوددار ہے اور اُس کا ذریعہ معاش کراچی کی سڑکوں گلیوں میں بچوں کے لیے کھلونے بیچنا ہے۔ ایک رات اسے ایدھی ویلفیئر سینٹر کے جھولے میں ایک ننھی بچی ملتی ہے جسے وہ گود لے لیتی ہے۔
تاہم معاشرہ اس بات کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتا کہ کوئی خواجہ سرا ایک عام بچی کو کیسے گود لے سکتی ہے۔ یوں اسے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ بالآخر اس بچی کو واپس ایدھی سینٹر چھوڑنے پر مجبور ہو جاتی ہے۔ لیکن جلد ہی اسے ایدھی سینٹر میں ملازمت کی پیشکش ہوتی ہے اور پھر ایدھی سینٹر میں کام کرتے ہوئے اسے بچی کی خود دیکھ بھال کر نے کا موقع مل جاتا ہے۔
فلم ’گرے سکیل پروڈکشنز‘ کے بینر تلے بنی ہے۔
گزشتہ سال فلم ’رانی‘ 13 ویں این بی سی یونیورسل شارٹ فلم فیسٹول میں پیش کی گئی تھی جسے پانچ دیگر فلموں کے ساتھ کل 3500 فلموں میں سے فائنلسٹ قرار دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے یہ فلم امریکہ کے نیو پورٹ بیچ فلم فیسٹول میں بھی پیش کی گئی تھی۔
72 واں کان سالانہ فلمی میلہ فرانس کے شہر کان میں 14 مئی کو شروع ہوا اور یہ 25 مئی تک جاری رہے گا، جس میں 39 دیگر فلموں کے علاوہ 11 مختصر دورانیے کی فلموں کی نمائش کی جا رہی ہے جن میں کامی سڈ کی فلم ’رانی‘ بھی شامل ہے۔
اس بار میلے میں پیش کی جانے والی سب سے پہلی فلم امریکی ڈائریکٹر جم جارموش کی فلم The Dead Don’t Die تھی، جب کہ آخری فلم فرانسیسی ڈائریکٹر اولیوئر نکاچے اور ایرک ٹولیڈانو کی فلم The Specials ہو گی۔
پاکستان کے معروف اداکار شمعون صدیقی بھی اپنی فلم ’درج‘ کے ساتھ اس فلمی میلے میں شرکت کر رہے ہیں۔