رسائی کے لنکس

کراچی میں ’انسداد بھتہ سیل ‘کا قیام، تاجراپنے پاس اسلحہ رکھ سکیں گے


حکومت نے کراچی میں بھتہ مافیا کے خلاف کارروائی کی غرض سے انتہائی اہم اقدامات شروع کردیئے ہیں ۔فوری طورپر” انسداد بھتہ سیل“ قائم کردیا گیا ہے جبکہ اب ملک میں موجود ہر موبائل فون کا انٹرنیشنل موبائل ایکوئپ منٹ نمبررجسٹرڈ کرانا لازمی ہو گا۔ یہی نہیں بلکہ د س دنوں کے اندر اندر تاجروں کو اسلحہ لائسنس بھی مل سکیں گے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے پیر کو کراچی میں انسداد بھتہ سیل کے قیام کا باقاعدہ اعلان کیا ۔یہ سیل ہر تھانے میں قائم کیا جائے گا اور اس کی سربراہی ڈی جی سطح کا عہدیدار کرے گا ۔ادھر صدر آصف علی زرداری نے بھی کراچی کی صورتحال پر اہم اجلاس طلب کر لیا ہے ۔

کراچی میں بھتہ مافیا پر قابو پانے کیلئے حکومت کی سر توڑ کوششیں جاری ہیں اور صدر آصف علی زرداری کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک اس مشن پر کراچی میں مقیم ہیں ۔ پیر کو انہوں نے آئی جی سندھ کے ہمراہ بھتہ خوروں کے ہاتھوں سب سے زیادہ متاثرہ تاجر کمیونٹی کے وفد سے ملاقات کی ۔

چیمبر آف کامرس میں ہونے والی ملاقات میں خطاب کرتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ بھتے کی جڑ بے نام سم کارڈ اور چوری کے موبائل ہیں جن کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور اب موبائل فون کا انٹرنیشنل موبائل ایکوئپ منٹ نمبریعنی آئی ایم ای آئی نمبرپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے پاس رجسٹرڈ کرانا ضروری ہو گا ۔

ان کا کہنا تھا کہ جو تاجر اسلحہ لائسنس کی خواہش رکھتے ہیں وہ چیمبر آف کامرس سے رابطہ کریں ، انہیں دس روز میں اسلحہ لائسنس جاری کر دیا جائے گا ۔ اس موقع پر انہوں نے چیمبر آف کامرس میں اسلحہ لائسنس اور نادرا کے دفاتر کھولنے کا اعلان بھی کیا ۔

انہوں نے تاجروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھتے کے خلاف کارروائی میں حکومت کا بھر پور ساتھ دیں اور ہڑتال نہ کریں ۔ان کا کہنا تھا کہ بعض تاجر بھتے کے خلاف شکایات درج نہیں کراتے جس کے باعث جرائم پیشہ عناصر کے حوصلے مزید بڑھ جاتے ہیں ۔ بقول وزیر داخلہ کے جرائم پیشہ افراد کی تلاش کیلئے پولیس کو موبائل لوکیٹر دیئے جائیں گے ۔

جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کاآغاز

کراچی میں پیر کو ہی امن و امان کی صورتحال پر وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ سندھ کی مشترکہ صدارت میں اجلاس منعقد ہوا ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں رحمن ملک کا کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آج ہی سے آپریشن کا آغاز کیا جائے گا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی سم رکھنے والوں کو سا ت سال قید کی سزا دی جائے گی ۔ وزیر داخلہ نے بتا یا کہ کراچی میں بھتہ مافیا کے خلاف بلا تفریق کارروائی کے لئے انسداد بھتہ سیل کو فری ہیلپ لائن اور ہیلی کاپٹر کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل کراچی پہنچنے پر ائیر پورٹ سے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ آج سے بھتہ خوروں کے خلاف اسٹیک آپریشن کیا جائے گا جس کے نتائج سب کے سامنے آ جائیں گے ۔شہر سے ایک سو تین بھتہ خور گرفتار کیے جا چکے ہیں اور پولیس کی نفری بڑھا کر جرائم پیشہ افراد کے خلاف بڑی کارروائی بھی کی جائے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھتہ مافیا کے خلاف کراچی کی تینوں بڑی اتحادی جماعتیں پیپلزپارٹی ، ایم کیو ایم اور اے این پی کارروائی پر متفق ہیں ۔

ایوان صدر میں اہم اجلاس طلب

صدر آصف علی زرداری نے بھی 22 مارچ کو کراچی میں امن و امان کی صورتحال پر ایوان صدر میں اہم اجلا س طلب کر لیا ہے جس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان و، زیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ ، وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک ، صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان، چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری داخلہ، آئی جی سندھ اور دیگر متعلقہ حکام شریک ہوں گے ۔اجلاس میں بھتہ مافیا کیخلاف آپریشن کیلئے اہم فیصلوں کی منظوری دی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ رحمن ملک اجلاس کو تمام تر صورتحال پر بریفنگ بھی دیں گے ۔

واضح رہے کہ صدرزرداری نے متحدہ قومی موومنٹ اور تاجروں کے بھتہ مافیا کے خلاف احتجاج کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے فون پر لندن بات کرکے بھتہ مافیا کے خلاف سخت کارروئی کی یقین دہانی کرائی تھی اور اسی وجہ سے وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کراچی میں موجود ہیں ۔

XS
SM
MD
LG