سعود ظفر
جمعے کے روز حیدرآباد میں ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کی جانب سے شہدا قبرستان میں ہنگامہ آرائی کرنے پر بڑے پیمانے پر گرفتاریاں ہوئی تھیں اور20نامزد اور 300 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ فورٹ تھانے میں درج کیا گیاتھا۔
ہفتے کو ان میں سے 14افراد کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا اورعدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا
یاد رہے کہ جمعہ 9 دسمبر کو کراچی اور حیدرآباد میں یوم شہدا کی مناسبت سے ایم کیو ایم کی یادگار شہدا پر اور شہدا قبرستان میں پیشگی اعلان کےمطابق، ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کی بڑی تعداد فاتحہ خوانی کے لئےپہنچی تھی۔
رینجرز کی جانب سے راستے سیل کردیے جانے کی وجہ سے صبح سے ہی دونوں شہروں میں کشیدگی دیکھی گئی۔
نماز جمعہ کے بعد ایم کیو ایم لندن کےکارکنوں کی بڑی تعداد کراچی کے علاقے عزیز آباد اور حیدرآباد میں پکا قعلہ کے مقام پر پہنچنا شروع ہوگئی تھی، جن میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شامل تھیں۔
اس موقع پر ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں اور رینجرز اہلکاروں کے درمیان تصادم بھی ہوا اور پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔
تاہم شام کے اوقات میں ایم کیو ایم لندن کے کارکنان منتشر ہونا شروع ہوگئے تھے۔ لیکن اسی دوران رینجرز اور پولیس حکام نے بڑے پیمانے پرگرفتاریاں بھی کی تھیں۔