پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں بدھ کی صبح مسلح افراد نے فائرنگ کر کے بحریہ کے ایک افسر کو شدید زخمی کر دیا۔
بحریہ کے ترجمان کموڈور عرفان الحق نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کمانڈر محمد عظیم ’پی این ایس شفا‘ اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج ہیں۔
تاہم اُنھوں نے اس کی مزید تفصلات نہیں بتائیں۔
کموڈور عرفان الحق نے ان خبروں کی تردید کی کہ زخمی ہونے والے افسر کراچی کے مہران بیس پر ہونے والے حملے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل تھے۔
کمانڈر عظیم کو مسلح افراد نے اس وقت گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا جب وہ کراچی پورٹ ٹرسٹ پر اپنی گاڑی سے اتر رہے تھے۔
ساحلی شہر کراچی میں اس سے قبل بھی پاکستانی بحریہ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ سال 2011ء میں نیوی کے اہلکاروں اور دیگر ملازمین کو لے جانے والی بسوں پر مختلف اوقات اور مقامات پر بم سے حملے کیے گئے۔
بحریہ کے ترجمان کموڈور عرفان الحق نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ کمانڈر محمد عظیم ’پی این ایس شفا‘ اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج ہیں۔
تاہم اُنھوں نے اس کی مزید تفصلات نہیں بتائیں۔
کموڈور عرفان الحق نے ان خبروں کی تردید کی کہ زخمی ہونے والے افسر کراچی کے مہران بیس پر ہونے والے حملے کی تحقیقاتی ٹیم میں شامل تھے۔
کمانڈر عظیم کو مسلح افراد نے اس وقت گولیاں مار کر شدید زخمی کر دیا جب وہ کراچی پورٹ ٹرسٹ پر اپنی گاڑی سے اتر رہے تھے۔
ساحلی شہر کراچی میں اس سے قبل بھی پاکستانی بحریہ کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ سال 2011ء میں نیوی کے اہلکاروں اور دیگر ملازمین کو لے جانے والی بسوں پر مختلف اوقات اور مقامات پر بم سے حملے کیے گئے۔