پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بدھ کی صبح مظاہرے اور بعض مقامات پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
یہ مظاہرے کراچی کی ایک با اثر جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے ایک سابق رکن سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئے جنہیں پولیس نے دو اہلکاروں کے قتل کے الزام میں منگل کو رات دیر گئے حراست میں لیا تھا۔
کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین نے دکانیں، بازار اور اسکول بند کروا دیے جب کہ بعض مقامات پر گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
سندھ کے شہر حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر اور ٹنڈو اللہ یار میں بھی مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق کراچی میں ٹرانسپورٹ اتحاد نے گاڑیاں سڑکوں پر نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ندیم ہاشمی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف اور وزیرداخلہ سے اس کی تحقیقات کا مطالبات کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سابق رکن سندھ اسمبلی کو ایک پولیس وین پر فائرنگ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا الزام ہے لیکن ان کے بقول تاحال اس واقعے کی نہ تو تحقیقات ہوئی ہیں اور نہ ہی کوئی گواہ سامنے آیا ہے جب کہ پولیس نے ندیم ہاشمی کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں امن و امان کو قابو کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی گزشتہ ہفتے شروع ہوئی تھی۔
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس کی کارروائیوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
یہ مظاہرے کراچی کی ایک با اثر جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے ایک سابق رکن سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئے جنہیں پولیس نے دو اہلکاروں کے قتل کے الزام میں منگل کو رات دیر گئے حراست میں لیا تھا۔
کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین نے دکانیں، بازار اور اسکول بند کروا دیے جب کہ بعض مقامات پر گاڑیوں کو نذر آتش کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
سندھ کے شہر حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر اور ٹنڈو اللہ یار میں بھی مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق کراچی میں ٹرانسپورٹ اتحاد نے گاڑیاں سڑکوں پر نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ندیم ہاشمی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف اور وزیرداخلہ سے اس کی تحقیقات کا مطالبات کیا ہے۔
ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سابق رکن سندھ اسمبلی کو ایک پولیس وین پر فائرنگ کرکے دو اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا الزام ہے لیکن ان کے بقول تاحال اس واقعے کی نہ تو تحقیقات ہوئی ہیں اور نہ ہی کوئی گواہ سامنے آیا ہے جب کہ پولیس نے ندیم ہاشمی کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں امن و امان کو قابو کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی گزشتہ ہفتے شروع ہوئی تھی۔
وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس کی کارروائیوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔