کراچی میں مستقل قیام امن کی غرض سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن جمعرات کو بھی جاری رہا۔ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب پہلوان گوٹھ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں آپریشن کیا گیا جبکہ جمعرات کی صبح رینجرز نے خفیہ اطلاع پر بلدیہ ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے۔ علاوہ ازیں آج صبح ہی ایف بی ایریا کے علاقے میں یوسف پلازہ کا محاصرہ کرکے تلاشی لی گئی۔
بلدیہ ٹاؤن کے مختلف علاقوں مثلاًسعید آباد، مواچھ گوٹھ، اتحاد ٹاؤن، مواچھ موڑ، بلدیہ ٹاؤن ،بلوچ پاڑہ، رانگڑ محلہ، نیول کالونی سمیت دیگر علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس علاقوں سے بڑی تعداد میں ناجائز اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ اسلحہ میں27 کلاشنکوف، 15 سے زائد ریپیٹرز، 2 سیون ایم ایم، 40 ٹی ٹی پسٹل، ٹرپل ٹو رائفل، 12 بور، 9 ایم ایم اور مختلف بور کا اسلحہ شامل ہے جبکہ تین ہزار سے زائد کارتوس بھی برآمد کئے گئے ہیں۔ کارروائی کے دوران رینجرز نے علاقے کے تمام داخلی اور خارجی راستے مکمل طور پر بند کر دیئے تھے۔
مجموعی طور پر تین علاقوں میں آپریشن کے دوران ایک ہزار افراد کو حراست میں لے لیا گیا ۔ متعدد مکانات کی تلاشی کے دوران رینجرز نے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کرلیا۔
ادھر پہلوان گوٹھ کے علاقے میں کئے گئے آپریشن کے دوران ایک سیاسی جماعت کے دفتر کے علاوہ کئی مکانات اور مشکوک جگہوں کی بھی تلاشی لی گئی اور اسلحہ برآمد کرکے کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ رینجرز نے جمعرات کی صبح ایف بی ایریا کے علاقے میں یوسف پلازہ کا محاصرہ کرکے تلاشی لی اور وہاں سے ایک درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق آپریشن میں دو ہزار سے زائد اہلکار شریک تھے جنہوں نے تقریباً ایک ہزار افراد کو حراست میں لے لیا۔اسی دوران بلدیہ ٹاوٴن میں آپریشن کے بعد علاقہ مکین سڑکوں پر احتجاج کے لئے نکل آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ رینجرز نے دکانوں کے تالے توڑ کر تلاشی لی۔ گھروں میں خواتین سے بدتمیزی کی اور بے گناہ افراد کو حراست میں لیا۔
بلدیہ ٹاوٴن میں حراست میں لئے گئے افراد کی رہائی کے لئے اہل علاقہ نے رینجرز کے آفس کے باہر احتجاج کیا جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ رینجرز نے ان کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا۔ مشتعل افراد نے جواب میں پتھراوٴ بھی کیا۔