سرکردہ کشمیری آزادی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی نے، جو وادیٴ کشمیر میں گذشتہ تقریباً تین ماہ سے جاری تحریک ِ مزاحمت کی باگ ڈورسنبھالے ہوئے ہیں بحالی امن کے لیے نئی دہلی کے سامنے پانچ شرائط رکھی ہیں اور خبردار کیا ہے کہ اگرحکومتِ بھارت نے اُنھیں پورا کرنے سے انکار کیا تو موجودہ شورش میں شدت لائی جائے گی۔
سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سید گیلانی نے کہا کہ نئی دہلی کی طرف سےکشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلہ تسلیم کرتے ہوئے ، اِسے پُر امن مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے سب سے پہلے علاقے سے مکمل فوجی انخلا کو یقینی بنانا ہوگا، تمام سخت قوانین کو کالعدم قرار دینا ہوگا اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ہی حفاظتی دستوں کے اُن افسروں اور اہل کاروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اُنھیں سزا دلانی ہوگی جو گذشتہ تین ماہ کے دوران 65شہریوں کو ہلاک کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم کشمیر میں امن و امان کو بحال ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں تو اُنھیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ حفاظتی دستوں کے ہاتھوں مزید شہری اپنی جانیں نہ گنواں بیٹھیں۔
حکومتِ بھارت نے اِن شرائط پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔
گذشتہ دِنوں بھارتی وزیرِ داخلہ پی چدم برم نے پارلیمنٹ میں یہ اعلان کیا تھا کہ بھارتی کشمیر میں جاری شورش کا پُرامن حل نکالنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
ادھر، صوبائی وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ نے بھی عندیہ دیا ہے کہ عید الفطر سے پہلے حکومت ِ ہند کشمیر کے بارے میں اہم اقدامات کا اعلان کرنے والی ہے۔