جنوبی امریکی ریاست لوئی زیانا میں اتوار کے روز سمندری طوفان کترینا سے پہنچنے والے نقصانات کی پانچویں برسی منائی گئی۔ طوفانی لہروں کا سب سے زیادہ نشانہ نیوآرلینز کا شہر بناتھا جہاں تباہی کے آثار آج بھی واضح دکھائی دیتے ہیں۔ کیٹرینا سے علاقے میں 1800 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے اور املاک کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ 125 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔ صدر براک اوباما نے پانچویں برسی کے موقع پراتوار کے روز نیوآرلینز کا دورہ کیا اور علاقے میں جاری تعمیر نو کی سرگرمیوں کو سراہا۔
ہری کین کترینا کے ساتھ چلنے والی طوفائی ہواؤں اور تباہ کن سیلابوں نے ریاست لوئی زیانا کو شدید نشانہ بنایا اور اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے امریکی حکومت کی کوششوں کو بے نقاب کردیا۔ طوفان گذرنے کے کئی ہفتوں کے بعد ، دنیا کو معلوم ہوا کہ کس طرح طرح طوفان میں گھرے لوگوں نے خوراک اور پناہ کے بغیر وہ مشکل وقت کاٹا اور ان کی مدد کے لیےوفاقی حکومت کی سست روی،بدنظمی اور ناقص کارکردگی کو پڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ سامنا کرنا پڑا۔
صدر براک اوباما نے پچھلے اختتام ہفتہ ر نیوآرلینز میں ایکس وئیر یونیورسٹی آف لوئی زیانامیں اس کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک قدرتی آفت تھی لیکن وہ ایک ایسی تباہی بن گئی جس میں انسان کا اپنا ہاتھ تھا۔ حکومت کی شرم ناک ناکامی نے بے شمار مردوں، عورتوں اور بچوں تنہا اور بے یارومددگار چھوڑ دیا تھا۔
صدر نے شہر کی تعمیر نو میں کردار ادا کرنے والے تمام افراد کوخراج تحسین کرتے ہوئے انہوں نے کام کی تکمیل تک وفاقی حکومت کی مدد کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں کی محنت اور کوششوں کی وجہ سے نیوآرلینز کی رونقیں واپس آرہی ہیں۔ پانچ سال پہلے بہت سے لوگ یہ سوال کرتے تھے کہ کیا اس شہر کے مکین اپنے گھروں کو واپس جاسکیں گے۔ اور آج نیوآرلینز امریکہ کے ان شہروں میں سے ایک ہے جو تیزی سے ترقی کررہے ہیں۔ اور یہاں سب سے زیادہ اضافہ چھوٹے کاروباروں میں ہورہاہے۔
سمندری طوفان کترینا کے باعث شدید بارشوں اور بڑے پیمانے پر طوفان نے نیوآرلینز کے عشروں پرانے پشتوں اور بندوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایاتھا۔ مسٹر اوباما نے کہا کہ اس کمزوری کو دور کیا جارہاہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے گرد پشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے امریکی تاریخ کے سب سے بڑے شہری تعمیراتی منصوبے پر کام ہورہاہے۔ اور جیسا کہ میں نے ایک صدراتی امیدوار کے حیثیت میں آپ سے وعدہ کیاتھا، ہم یہ منصوبہ اگلے سال تک مکمل کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس شہر کو اگلے سو برس تک طوفانوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔ سمندری طوفان کے ہر موسم میں ان پشتوں میں شگاف اور چھید پڑنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر اوباما نے کہا کہ حالیہ عرصے میں خلیج میکسیکو کے ساتھ لگنے والے امریکی ساحلوں کو برٹش پٹرولیم کے تیل کے اخراج کی شکل میں ایک اور سانحے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تاہم اب تیل کے اخراج کا بند کیا جاچکاہے۔ مسٹر اوباما نے وعدہ کیا کہ حکومت ساحلی علاقوں میں سمندری حیات کی بحالی کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔