قازقستان کے صدر نے بدھ کو پارلیمان تحلیل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فوری انتخابات کا اعلان کیا ہے جس سے پارلیمان پر حکمران جماعت کی اجارہ دارانہ گرفت ختم ہوجائے گی۔
نئے انتخابی قوانین کے مطابق کم ازکم دو جماعتیں 15 جنوری کو ہونے والے انتخابات کے نتیجے میں پارلیمنٹ میں پہنچیں گی۔ گوکہ کسی بھی حکومت مخالف قوت کے بڑی کامیابی حاصل کرنے کی توقع نہیں کی جارہی۔
صدر نور سلطان نذربائیوف کا کہنا تھا کہ منگل کو ہونے والے حکومتی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ انتخابات مقررہ وقت سے پہلے کرائے جائیں تاکہ متوقع عالمی معاشی بحران کے تناظر میں سیاسی سرگرمیوں سے بچا جاسکے۔
پہلے انتخابات اگست 2012ء میں ہونا تھے۔
سابقہ سویت یونین کی یہ ریاست تیل کی دولت سے مالامال ہے اور اس کی پارلیمنٹ کلی طور پر نذربائیوف کی نور اوتان پارٹی کے کنٹرول میں ہے۔
2009ء میں انتخابی قوانین میں کی جانے والی تبدیلی کے بعد اکثریت حاصل کرنے والی دوسری بڑی جماعت کے ارکان کو بھی پارلیمنٹ میں نشستیں دی جائیں گی اور اس کے لیے کم ازکم سات فیصد کامیابی کے حصول کی پرانی شرط ختم کردی گئی تھی۔