رسائی کے لنکس

مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن ہوسکتا ہے: جان کیری


جان کیری (فائل فوٹو)
جان کیری (فائل فوٹو)

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کے عوام کی امنگوں کے مطابق امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ کیری نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے نئے عزم کی ضرورت پر زور دیتےہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دیرپا امن معاہدہ ہوسکتا ہے۔

اتوار کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں غزہ کی تعمیرنو کے لیے منعقدہ ڈونرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں رقوم کے وعدے ہی کی ضرورت نہیں بلکہ "اسرائیل، فلسطین اور خطے کے عوام کی امنگوں کے مطابق ہر کسی کو امن کے لیے کام کرنے کا عزم بھی ظاہر کرنا ہوگا۔"

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس ضمن میں امریکہ اور صدر براک اوباما کے مکمل عزم کا یقین دلاتے ہیں۔

"اس کے علاوہ جو کچھ بھی ہوگا وہ دیرپا نہیں صرف عارضی حل ہوگا۔"

امریکہ کی کوششوں سے ہونے والی امن بات چیت رواں سال اپریل میں اس وقت تعطل کا شکار ہوگئی تھی جب اسرائیل نے فلسطین کی حکومت کا حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے پر اعتراض کیا اور فلسطین نے یہودی بستیوں کی تعمیر پر سوال اٹھائے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان رواں جولائی میں شروع ہونے والی لڑائی تقریباً پچاس روز تک جاری رہی جس میں 2100 سے زائد افراد مارے گئے۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقے اس لڑائی میں مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے قاہرہ میں ہونے والی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ تعمیر نو کے لیے چار ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اس موقع پر اپنے ملک کی طرف سے 21 کروڑ بیس لاکھ ڈالرز کی معاونت کا اعلان کیا۔

محمود عباس کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کے نتیجے میں ملنے والی رقم سے غزہ کی تعمیر نو میں مکمل شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی لڑائی ختم کروانے میں اہم کردار ادا کرنے والے ملک مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کی سرگرمیوں میں حماس کوئی اہم کردار ادا نہیں کرے گی۔

XS
SM
MD
LG