امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری اسرائیل اور فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں مشرق وسطیٰ اور یورپ کا دورہ کر رہے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے مطابق بدھ کو شروع ہونے والے دورے کے دوران کیری امریکی شراکت داروں اور اتحادیوں سے سلامتی کے امور، داعش کے جنگجوؤں سے لاحق خطرات، شام اور یوکرین میں بدامنی کی صورتحال پر بھی مشاورت کریں گے۔
توقع ہے کہ وہ سعودی عرب، اردن، ترکی اور روس کے اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
حالیہ ہفتوں میں اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے اور اس دوران 50 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
فلسطین کا خیال ہے کہ اسرائیل یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے حصوں پر تجاوزات کر رہا ہے جب کہ یہ مقام یہودیوں کے لیے بھی اتنا ہی مقدس ہے جس کی وجہ سے دونوں جانب کشیدگی پائی جاتی ہے۔
منگل کو محکمہ خارجہ کے تحت ایک فورم میں خطاب کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ " میرا خیال ہے کہ ہمیں اس حساسیت کا ادراک ہونا چاہیے جو ہر طرح پیدا ہوئی ہے لہذا ہمیں بہت احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔"
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت سے "لوگوں کو سخت موقف سے پیچھے لانے" کا موقع ملے گا۔
بعد ازاں محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکہ دونوں فریقوں پر زور دیتا رہے گا کہ وہ دو ریاستی حل پر بات چیت کی طرف واپس آئیں۔