خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ کے ترجمان، شیراز پراچہ نے’ وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ قرارداد میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ وہ 20نومبر تک خارجہ پالیسی، ڈرون کی بندش اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کے مستقبل کے سلسلے میں اپنی پالیسی کا اعلان کرے۔
مسٹر پراچہ کے الفاظ میں ڈیڈلائن پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیٹو سپلائی لائن بند کردی گئی جائے گی۔
دفاعی تجزیہ نگار برگیڈیئر صاد محمد کی نظر میں ستمبر 2001ء میں اقوام متحدہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد، پاکستان دہشت گردی کو ختم کرنے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کرنے کا پابند ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ نیٹو سپلائی بند کرنے کا نقصان پاکستان کو ہوگا نہ کہ امریکہ کو۔
وفاقی حکومت اور پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل-نون) کے ایک راہنما، میاں نصیر احمد کی نظر میں خیبر پختونخواہ کی حکومت کی طرف سے مطالبات پر غور کرنا ’پی ایم ایل‘ کی ذمہ داری ہے۔ تاہم، اُن کے مطابق، یہ بات زیرِ غور ہے کہ کیا پاکستان نیٹو سپلائی لائن ختم کرنے کے نتائج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:
مسٹر پراچہ کے الفاظ میں ڈیڈلائن پر عمل نہ کرنے کی صورت میں نیٹو سپلائی لائن بند کردی گئی جائے گی۔
دفاعی تجزیہ نگار برگیڈیئر صاد محمد کی نظر میں ستمبر 2001ء میں اقوام متحدہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد، پاکستان دہشت گردی کو ختم کرنے میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کرنے کا پابند ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ نیٹو سپلائی بند کرنے کا نقصان پاکستان کو ہوگا نہ کہ امریکہ کو۔
وفاقی حکومت اور پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل-نون) کے ایک راہنما، میاں نصیر احمد کی نظر میں خیبر پختونخواہ کی حکومت کی طرف سے مطالبات پر غور کرنا ’پی ایم ایل‘ کی ذمہ داری ہے۔ تاہم، اُن کے مطابق، یہ بات زیرِ غور ہے کہ کیا پاکستان نیٹو سپلائی لائن ختم کرنے کے نتائج سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے یا نہیں۔
تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے: