عراق میں کرد فورسز نے ’ریاست اسلامیہ گروپ‘ کے جنگجوؤں کو ملک کے اہم شمالی علاقے سے باہر دھکیلنے کے لیے آپریشن شروع کر دیا ہے۔
عہدیداروں کے مطابق کردوں نے جمعہ کی صبح بغداد کے شمال میں 115 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع جلاولا کے بہت سے علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا۔
نیم خود مختار کرد علاقے کے قریب ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں نے جلاولا پر 11 اگست کو قبضہ کر لیا تھا۔
کرد فورسز ’پیشمرگ‘ نے حال ہی میں شدت پسندوں کی طرف سے قبضے میں لیے علاقوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے کارروائی شروع کی ہے۔
اس علاقے میں امریکہ نے بھی ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جنگجوؤں کو فضائیہ کی مدد سے نشانہ بنایا۔
اس سے قبل امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے دہشت گرد عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
’اسلامک اسٹیٹ‘ کے دہشت گرد جن میں اکثریت سنی مسلمانوں کی ہے اُنھوں نے مشرقی شام اور شمالی عراق کے بہت سے حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے۔
ان دہشت گردوں پر اقلیتوں کے قتل عام کا الزام ہے، اس گروپ نے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں ’خلافت کے قیام‘ کا اعلان بھی کر رکھا ہے جب کہ جنگجو اپنے گروپ میں مزید لوگوں کو شامل کر رہے ہیں۔