لاہور کے ضلعی رابطہ افسر سجاد احمد بھٹہ نے پتنگ سازی اور پتنگ بازی کے حوالے سے تمام متعلقہ فریقوں کے اجلاس کے بعد ہفتے کو وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ پتنگ اور ڈور بنانے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ وہ انٹیلی جنس نیٹ ورک اور لوکل کمیٹیوں کو متحرک کریں گے اور جہاں پر حکومتی فیصلے کی خلاف ورزی ہوگی تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
پنجاب میں یہ موسم پتنگ بازی کا موسم ہے اور اگر اس پر پابندی نہ ہوتی تو بسنت کے لیے بھی کوئی دن مخصوص ہوسکتا تھا تاہم اب دھاتی ڈور سے گلے کٹنے کے واقعات کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے لیکن اس ثقافتی تہوار کو کھلے علاقوں میں منعقد کرنے کی بات اکثر حلقوں میں سنی جارہی ہے۔
معروف فلمی اداکار مصطفی قریشی کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی بے شک ثقافت کا حصہ ہے لیکن اسے محفوظ ہونا چاہیے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ دھات کی ڈور بنانے والوں پر پابندی لگائیں۔
واضح رہے کہ معروف قانون دان ایس ایم ظفر یہ تجویز دے چکے ہیں کہ اگر پتنگ بازی کے لیے کچھ کھلے میدان مختص کردیے جائیں تو یہ محفوظ انداز میں جاری رہ سکتی ہے اور جو خاندان پتنگ بازی پر پابندی سے معاشی طور پر متاثر ہوئے ہیں ان کے دکھوں کا مداوا بھی ہوسکتا ہے۔