24 جون کو لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پور ٹ کے قریب واقع ایک بڑے کمرشل سٹور کے سامنے پیزا کے کاروبار سے منسلک ایک پاکستانی عابد چوہدری نے، جو 18 برس تک اٹلی میں ایک پیزا ریسٹورنٹ چلانے کا تجربہ رکھتے ہیں، دُنیا کا سب سے طویل پیزا بنا کر عالمی ریکارڈ بنانے کی کوشش کی۔
اس موقع پر عابد چوہدری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ 836 میٹر لمبا پیزا بنانے کی فلم تمام ضروری کوائف اور شہادتوں کے ساتھ وہ گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈز کے دفتر بھجوا رہے ہیں اور اُنہیں 99فیصد اُمید ہے کہ اُن کا دعویٰ تسلیم کرلیا جائے گا۔
عابد چوہدری نے بتایا کہ اس سے پہلے برطانیہ کے ایک پیزا ریسٹورنٹ نے 2008 میں 468 میٹر لمبا پیزا بنا کر عالمی ریکارڈ قائم کیا ہوا ہے جس کو اُن کے بقول اُنھوں نے توڑ دیا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ انہوں نے ایک طویل پیزا بنانے کی بجائے بہت سے پیزا بنا کر قطاروں میں رکھے ہوئے ہیں، عابد چوہدری نے کہا کہ برطانیہ میں جو ریکارڈ بناتھا اس میں بھی پیزا اسی طرح رکھے گئے تھے اور اس کو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے تسلیم کر لیا تھا اور ریکارڈ کا نام بھی لارجسٹ پیزا لائن ہے۔
واضح رہے کہ 24 جون کی شام جب یہ تقریب منعقد ہوئی تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اس مقام پر موجود تھے جہاں پیزا آویزاں کیے گئے تھے تاہم نظم وضبط کے حوالے سے عابد چوہدری مطمئن نہیں تھے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کھانے کی چیز سامنے ہو تو لوگوں کو روک کے رکھنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جب پیزا تیار ہوگیا اور اس کی پیمائش بیرون ملک سے آئے ہوئے ماہرین نے کر لی تو پھر محض دو تین گھنٹوں میں مہمانوں نے 836 میٹر لمبے پیزے کا صفایا کردیا اور تھوڑی سی مقدار میں جو پیزا بچا وہ اُن فلاحی اداروں کو بھیجا جاسکا جن سے وعدہ کیا گیا تھا کہ اُن کے ہاں یہاں سے پیزا بھیجا جائے گا۔ عابد چوہدری نے بتایا کہ لوگ کافی مقدار میں پیزا اپنے ہمراہ لے گئے جس وجہ سے یہ ختم ہوا۔
اس سوال کے جواب میں کہ اُنہوں نے اس کام کا بیڑہ کیوں اُٹھایا ، عابد چوہدری کا کہنا تھا کہ وہ بیرون ملک مقیم رہے ہیں اور اُن کو یہ تلخ احساس ہے کہ پاکستان کو وہاں ایک تشدد پسند ملک سمجھا جاتا ہے۔ ان ملکوں کا یہ احساس ختم کرنے کے لیے اُنہوں نے یہ کوشش کی ہے تاکہ اُن کے بقول بیرونی دُنیا کوپتا چلے کہ پاکستان میں صرف بم نہیں پھٹتے یہاں ایسے ثقافتی کام بھی ہوتے ہیں اور یہاں کے لوگ مسلسل 50 گھنٹے کام کرکے ایک عالمی ریکارڈ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
عابد چوہدری نے بتایا کہ اس پیزا کی تیاری میں1500کلو گرام میدہ، نو سو کلو گرام پنیر، سات سو کلو گرام ٹماٹر اورسبزیاں جبکہ سات سو کلو گرام گوشت کے ٹکڑے استعمال ہوئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں جو ریکارڈ قائم ہوا تھا اُس پیزا میں صرف میدہ اور پنیر استعمال ہوا تھا جبکہ اُنہوں نے سبزیاں اور گوشت بھی پیزا کی تیاری میں استعمال کیے ہیں۔